طاہر القادری اور فتح اللہ گولن میں دلچسپ مماثلت ہے ، ترک وزیر اعظم

طاہر القادری اور فتح اللہ گولن میں دلچسپ مماثلت ہے ، ترک وزیر اعظم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(خصوصی رپورٹر )ترک وزیر اعظم احمد اوغلو نے ترکی میں صحافیوں کی گرفتاری کے حوالے سے خبروں کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ ترکی میں میڈیا مکمل طور پر آزاد ہے ، ترک میں 7ہزار کے قریب اخبارات اور 400کے قریب قومی و علاقائی ٹی وی چینلز ہیں جو حکومت پر کھل کر تنقید کرتے ہیں ۔ ترکی میں 5بڑے اخبارات ہیں جن میں سے 4 حکومت مخالف ہیں مگر کچھ مفاد پرست عناصر میڈیا کے روپ میں حکومت کے خلاف ریشہ دوانیوں میں مصروف ہیں ، کسی بھی گروپ کو حکومت کے متوازی نظام بنا کر ملک کے خلاف کام کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور قانون کے دائرے میں رہ کر ہی تنقید کی جا سکتی ہے ۔ سی پی این ای کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے فتح اللہ گولن(جس کا ترکی میں مضبوط میڈیا گروپ ہے )کی جانب اشارے کرتے ہوئے ترک وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے ترکی کا امیج دنیا بھر میں بگاڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی ، فتح اللہ گولن کے ہم خیال میڈیا کے لوگ ترکی کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں ، ترک وزیر اعظم نے فتح اللہ گولن اور طاہر القادری میں دلچسپ مماثلت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مذہب کی آڑ میں سیاسی ایجنڈا آگے بڑھانا قابل مذمت ہے ۔ اگر کسی کو حکومت میں آنا ہے تو اس کے لئے سیاست کے دروازے کھلے ہیں اور وہ سیاسی جماعت بنا کر سیاست میں حصہ لے سکتا ہے ۔

مزید :

صفحہ اول -