عدالت عالیہ نے سزائے موت کے مجرم کی سزا عمر قید میں تبدیل کر دی
لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے دورکنی بینچ نے سزائے موت کے مجرم کی سزا عمر قید میں تبدیل کر دی۔ جسٹس سید مظاہر علی اکبر اور جسٹس شہباز رضوی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے قتل کے مقدمہ میں سزائے موت پانیوالے مجرم ناصر کی بریت کے لئے دائراپیل پر سماعت کی۔ ایڈیشنل سیشن جج چنیوٹ نے 2010میں مجرم ناصر کو متصل خان کو قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت کا حکم سنایاتھا۔سماعت کے دوران اپیل کنندہ کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ مضروبہ مریم بی بی نے ٹرائل کورٹ میں ملزم کے خلاف بیان ریکارڈ نہیں کرایااور موقع سے گولیوں کے خول بھی نہیں ملے ، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ فرانزنک سائنس لیباٹری کی رپورٹ میں بھی ملزم قصوروار ثابت نہیں ہوتا۔ ملزم فائرنگ کے واقعے میں ملوث نہیں تھاتاہم ناکافی شواہد کے باوجود سزا سنائی گئی ہے ،عدالت اسے کالعدم قرار دے۔ عدالت میں ڈپٹی پراسیکیورٹرجنرل نواز شاہد نے بریت اپیل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم پولیس تفتیش میں قصوروارہے اورٹرائل کورٹ میں چشم دید گواہوں نے بیانات ریکارڈ کرائے۔ عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے اور ریکارڈ دیکھنے کے بعد مجرم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کرنیکا حکم دیدیا۔ سزائے موت مجرم