80ہزارافغان باشندے جرائم میں ملوث، پولیس بے بس
لاہور(ویب ڈیسک)صوبائی دارالحکومت میں 80ہزار رجسٹر ڈ اور غیر رجسٹر ڈ افغان باشندے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے علاوہ اسلحہ اور منشیات کی بھی بڑے پیمانے پر سمگلنگ کر تے ہیں جبکہ گاڑی چوری میں بھی سب سے زیادہ افغانی اور علاقہ غیر سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں ،سودکے کاروبار پر بھی ان کاراج ہے جبکہ پولیس کارروائی میں بے بس نظرآتی ہے۔
روزنامہ دنیا کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 4لاکھ ، لاہور میں 80ہزار کے قریب رجسٹر ڈ اور غیر رجسٹر ڈافغان باشندے موجود ہیں اوریہ لاہور میں دہشت گردی سے لیکر ہر طرح کے چھوٹے اور بڑے جرائم میں ملوث ہیں، افغانی دہشت گردوں کے سہولت کار بننے کے علاوہ اسلحہ بھی سمگل کرتے ہیں ،راوی روڈ پر موجود اسلحہ ڈیلر حمید خان ، مجیب خان افغانستان سے ان افغانیوں سے اسلحہ منگواتے ہیں جبکہ منشیات بھی ان افغانی باشندں کے ذریعے سمگل ہوکر پنجاب میں آتی ہے ، لاہور میں پختون مارکیٹ اوریگا سنٹر سمیت جہاں جہاں افغانی بیٹھے ہیں وہاں سے پورے شہرمیں منشیات کی سپلائی ہوتی ہے۔ فیروز والا کے قریب موجود افغان بستی میں سب سے زیادہ منشیات فروشی ہوتی ہے اور یہاں سے صوبے کے دیگر حصوں میں منشیات جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی کی لیہ میں کارروائی : آج ملتان میں مزارات پرحملوں کا منصوبہ بنانے والے 5دہشتگرد ہلاک
پولیس اسلحہ ڈیلروں اور منشیات فروشوں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لاتی ،پولیس چھین کرعلاقہ غیر میں بھیجی جانیوالی گاڑیوں کو واپس لانے میں بے بس ہے۔ سود کا کاروبار بھی زیادہ تر افغان باشندے کر رہے ہیں۔پولیس کے مطابق لاہور میں موجود تمام افغانیوں کو رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر افغان بستیوں میں سرچ آپریشن ہوتاہے ،شناخت نہ رکھنے والے افغان باشندوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ۴