کیاایوان کوقانون سازی کاحق نہیں ؟سپریم کورٹ کی طرح پارلیمنٹ کے فیصلوں کوبھی تسلیم کیاجائے:وزیراعظم

کیاایوان کوقانون سازی کاحق نہیں ؟سپریم کورٹ کی طرح پارلیمنٹ کے فیصلوں کوبھی ...
کیاایوان کوقانون سازی کاحق نہیں ؟سپریم کورٹ کی طرح پارلیمنٹ کے فیصلوں کوبھی تسلیم کیاجائے:وزیراعظم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہناہوگاکیاایوان کوقانون سازی کاحق نہیں ؟سپریم کورٹ کی طرح پارلیمنٹ کے فیصلوں کوبھی تسلیم کیاجائے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیا ل کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہناہوگااداروں کے درمیان کشمکش کا نقصان ہمیشہ ملک کو ہوا۔انہوں نے کہا کہ دیگرریاستی اداروں کی طرح پارلیمنٹ کااحترام بھی لازم ہے سپریم کورٹ کی طرح پارلیمنٹ کے فیصلوں کوبھی تسلیم کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب نے آئین کے دفاع کا حلف لیا ہے عدالتوں میں منتخب نمائندوں کوکبھی مافیا اورکبھی ڈاکوکہاجاتاہے۔شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ ماضی میں عدالتوں کے فیصلوں پرایوان میں بات ہونی چاہیے۔وزیراعظم نے کہا کہ کسی ادارے یاعدالت پرتنقید نہیں حقائق سامنے ر کھے جائیں اگرایوان میں اس معاملے پربحث نہیں ہوگی توحل نہیں نکلے گا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’’کیا ہمیں قانون سازی کا حق نہیں ، کیا اجازت لے کر قانون سازی کرنی ہوگی، اداروں کے تصادم سے بچنے کے لیئے بہتر ہے کہ یہ ایوان اس معاملے پر بحث کر لے‘‘۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ یہ کسی جماعت کا معاملہ نہیں آج ہم یہاں ہیں کل کوئی اور ہوگا   اس پر ایوان میں بحث ہونی چاہیے، حکومتی نمائندوں کوعدالتوں میں بےعزت کیا جاتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ’’میں کسی ادارے یا عدلیہ پرتنقید نہیں کررہا صرف حقائق بتارہا ہوں، اپوزیشن لیڈرسے گذارش ہے کہ اس کو پارٹی کا مسئلہ نہ بنایا جائے ۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس ایوان میں بیٹھے لوگ20 کروڑ لوگوں کے منتخب نمائندے ہیں، لیکن آج عدالتوں میں منتخب نمائندوں کو کبھی چور، ڈاکو اور مافیا کہا جاتا ہے، عدالتوں میں دھمکی دی جاتی ہے کہ جو قانون آپ نے پاس کیا ہے اسےختم کردیں گے۔