بھارت میں مسلمانوں پر زمین تنگ کرنے کی کوشش

بھارت میں مسلمانوں پر زمین تنگ کرنے کی کوشش

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پلوامہ (مقبوضہ کشمیر) میں غاصب فوجیوں کی گاڑی پر خودکش حملے کے بعد نہ صرف بھارتی قابض فوج کے مظالم میں شدت آئی، بلکہ انتہا پسند ہندوؤں نے پورے بھارت میں مسلمانوں پر حملے کرکے ان کی املاک اور جان کو نقصان پہنچانا شروع کر دیا ہے ۔ جموں میں باقاعدہ طور پر گھروں اور گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا۔ جبکہ بھارت کے شہروں میں گھروں اور راہ جاتے مسلمانوں پر حملے کئے جا رہے ہیں، حریت قیادت کو نظر بند کیا ہوا ہے اور ان کو بن مانگے دی گئی سیکیورٹی بھی واپس لے لی گئی ہے۔ اطلاع ہے کہ جموں میں شہری بھنڈر مکہ مسجد میں پناہ لئے ہوئے ہیں، یہاں قریباً دو ہزار افراد موجود ہیں اور مزید پناہ کے لئے آ رہے ہیں، ہندوؤں نے اس مسجد کو چاروں طرف سے گھیرا ہوا ہے اور ان کو پولیس کی معاونت حاصل ہے۔بھارت میں تو پہلے بھی کسی نہ کسی عذر کی بنا پر اقلیتوں پر مظالم ڈھائے جاتے ہیں، مسلمان اور عیسائی ان کا نشانہ بنتے ہیں اور دلت بھی روندے جاتے ہیں۔ سکھوں کے ساتھ بھی ان کی مخاصمت ہے اور اب سکھ برادری کو بھی احساس ہو گیا کہ ان سے نجات حاصل کئے بغیر کہیں چین سے نہ بیٹھ سکیں گے۔مسلمانوں پر مسلسل جبر اور مظالم ہی نے مقبوضہ کشمیر کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو مزاحمت پر مائل کیا ہے اور اب ان کو سکھ برادری کا بھی تعاون حاصل ہو رہا ہے، ہندو شدت پسند تعصب کی انتہا پر ہیں اور اپنا قصد پورا کرنے کو پھرتے ہیں۔بھارت کے سنجیدہ فکر حلقوں میں اس انتہا پسندی کو پسند نہیں کیا جاتا ۔ تاہم اکثر علاقوں میں تعصب اور انتہا پسندی کی بناء پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا اور اب اقلیتیں خود کو غیر محفوظ سمجھ رہی ہیں۔ افسوس تو اس بات کا ہے کہ اقوام عالم بھی بیدار نہیں ہو پا رہیں، ایسے میں بعض بھارتی دانشوروں نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسے مظالم سے بھارت میں ایک اور پاکستان کے بیج بوئے جا رہے ہیں کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے بھی ایسے تعصب ہی کے باعث علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا اور پاکستان حاصل کیا تھا۔ اب اگر مظالم ایسے ہی جاری رہے تو مسلمانوں سمیت اقلیتیں اپنا حق مانگنا شروع کر دیں گی اور یہ ایک تحریک بن جائے گی اور پھر ایک نیا پاکستان بننے کا امکان بھی رد نہیں کیا جاسکتا۔

مزید :

رائے -اداریہ -