پلوامہ حملے کے بعد بھارت گئے ہوئے پاکستانیوں کے ساتھ کیا شرمناک سلوک شروع کر دیا گیا ؟ جان کر آپ کے غصے کی انتہا نہ رہے گی

پلوامہ حملے کے بعد بھارت گئے ہوئے پاکستانیوں کے ساتھ کیا شرمناک سلوک شروع کر ...
پلوامہ حملے کے بعد بھارت گئے ہوئے پاکستانیوں کے ساتھ کیا شرمناک سلوک شروع کر دیا گیا ؟ جان کر آپ کے غصے کی انتہا نہ رہے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پلوامہ حملے کے بعد بھارت گئے ہوئے پاکستانیوں کے ساتھ کیا شرمناک سلوک شروع کر دیا گیا ؟ جان کر آپ کے غصے کی انتہا نہ رہے گی
بھارتی حکومت نے پلوامہ حملے کی تحقیقات کروائے بغیر ہی اس کا الزام پاکستان پر عائد کرنا شروع کر دیا ہے تاہم اسلام آباد کی جانب سے اسے مسترد کردیا گیا ہے اور وزیراعظم عمران خان آج اس حوالے سے خطاب بھی کریں گے جس میں وہ بھارت کو اس کا جواب بھی دیں گے تاہم اب ہمسایہ ملک سے انتہائی افسوسناک خبر آ گئی ہے ۔
ایکسپریس ٹریبون کے مطابق بھارتی ریاست راجھستان کے حکام نے وہاں وزٹ پر گئے پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کی وارننگ جاری کر دی ہے ۔بھارت کے اس انتہا پسندانہ رویے کے باعث بھارت گئے ہوئے پاکستانیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ بھارت میں موجود پاکستانیوں کو ملک 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کی وارننگ مقامی مجسٹریٹ کی جانب سے دی گئی ہے جو کہ پلوامہ حملے کے بعد وہاں موجود پاکستانیوں کے ساتھ پیش آنے والے ہراسگی کے واقعات کے بعد دیا گیا ہے ۔
بھارت کی مقامی انتظامیہ کے اس اقدام کے باعث ” خواجہ معین الدین چشتی “ کے عرس مبارک میں شرکت کیلئے اجمیر شریف گئے پاکستانیوں کیلئے بھی مسائل کھڑے ہو گئے ہیں ۔تاہم یہ بات بھی سامنے آ رہی ہے کہ ممکنہ طور پر بھارت کی جانب سے عرس مبارک میں شرکت کیلئے مزید آنے والی ویزا درخواستوں کو بھی رد کر دیا جائے گا ۔ عرس 7 تا 18 مارچ تک جاری رہے گا ۔
یاد رہے کہ پلوامہ خود کش حملے میں بھارت کے 44 فوجی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ متعددزخمی ہوئے تھے جس کے بعد بھارت نے بغیر تحقیقات کے الزامات پاکستان پر لگانا شروع کر دیئے تھے تاہم بھارت کو اس الزام پر بھی منہ کی کھانا پڑ ے گی کیونکہ یہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں ۔
بھارت کی جانب سے کی جانے والی اوچھی حرکتیں کے پیش نظر پاکستان نے اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کی اپیل کر دی ہے ۔

مزید :

قومی -