بھارتی ماہی گیروں کی گزشتہ کئی روز سے پاکستانی سمندری حدود کی مسلسل خلاف ورزی جاری، مزید 23 بھارتی گرفتار
کراچی ( پ ر) پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی (پی ایم ایس اے) نے ایک بار پھر سے بھارتی ماہی گیروں کو پاکستانی سمندری حدود میں داخل ہونے سے روکنے میں کامیاب رہی، پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کی سمندری کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے اور بڑی کارروائی کے نتیجے میں 4 ہندوستانی ماہی گیر کشتیوں اور 23 بھارتی ماہی گیروں کو پاکستانی سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے کے جرم میں حراست میں لے لیا۔
ترجمان پاکستان میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کےمطابق گزشتہ کئی روز سے بھارتی ماہی گیر سمندری حدود کو عبور کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ اور پی ایم ایس اے کے بحری جہاز ان کی یہ کوشیشوں ناکام بنائے ہوئے ہے ۔ پی ایم ایس اے کی کاروائیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ مشرقی زون میں پی ایم ایس اے موجود، چوکس اور بھارت کوکسی بھی مس ایڈونچر کا منہ توڑ جواب دے سکتی ہے۔
پی ایم ایس اے کے بحری جہازوں کو اپنی سمندری حدود کی کڑی نگرانی کی ہدایات دی گئیں ہیں ۔اور اس ہدایات پر عمل کرتے ہوئے 18 فروری 2020 کو ایک بارپھر بھارتی ماہی گیر کشتیوں کو عملے کے ہمراہ 15 میل پاکستانی سمندری حدود میں گرفتار کر لیا۔ پکڑے گئے بھارتی افراد بظاہر ماہی گیر لگتے ہیں۔ تاہم ان سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے تاکہ ان کی درست شناخت اور پاکستان کی حدود میں انکے داخلے کے ارادے کو جانچا جا سکے۔
مزید برآں جیسا کہ بھارت ہمیشہ جھوٹی کاروائیوں کے دعوے کرتا ہے۔ پی ایم ایس اے اس امکان کو پوری طرح جانتا ہے اور انہیں ناکام بنانے کے لئے ہردم چوکس ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ بھارتی ماہی گیر پاکستان کی سمندری حدود میں گھس کر اعلی معیار کی مچھلیوں کا شکار کرتے ہیں۔ جو مقامی فشرمین کے آمدنی کی کمی پر نظر انداز ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستانی معیشت کو نقصان اور ماحولیاتی خطرات کا بھی باعث بنتے ہیں۔ ابتدائی تفتیش کے بعد ان ماہی گیروں کو مزید قانونی کارروائی کے لئے پولیس حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔