ڈپٹی کمشنرعمر کوٹ نےضلع بھر میں نکاسی آب کےبدترین نظام اور شاہراؤں میں گندگی کے ڈھیر موجود ہونے کا اعتراف کرلیا
عمرکوٹ ( سید ریحان شبیر ) چیف سیکرٹری سندھ کی جانب سے جاری کردہ خصوصی ہدایات کی روشنی میں شہروں اور روڈ رستوں کی مکمل صفائی ستھرائی،غیر قانونی تجاویزات کا خاتمہ، کتا مار مہم، ہسپتالوں، سکولوں اور کالجوں کی کارکردگی کو بہتر کرنے اور ان کی مکمل مانیٹرنگ، روز مرہ کی اشیا کی قیمتوں پر کنٹرول، صوبائی اورضلع اے ڈی پی کی سکیموں کی نگرانی کرنے اور تمام محکموں کے فوتی کوٹہ کے کیسس کو وقت سر مکمل، یوٹیلیٹی سٹوروں پر سرکاری ریٹ کے مطابق روز مرہ کی اشیا کی مکمل فراہمی اور دیگر معاملات کے حوالے سے ایک اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ ندیم الرحمان میمن کی زیر صدارت ڈپٹی کمشنر آفیس کے دربار ہال میں منعقد کیا گیا۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ندیم الرحمان میمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمرکوٹ شہر اور ضلع کے دیگر شہروں میں آب نکاسی کا نظام بہتر نہیں اور روڈ رستوں پر گندگی کے ڈھیر موجود ہیں جبکہ تمام مونسپل عملے کی کارکردگی کہیں بھی نظر نہیں آ رہی،انہوں نے مونسپل کمیٹی کے سی ایم او غلام حسین سموں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سختی سے ہدایات دیں کہ شہر میں صفائی کے نظام کو فوری طور پر بہتر کیا جائے اور شہر میں غیر قانونی تجاوزات کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کئے جائیں۔
اس موقع پر انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر کنری کی بہتر کارکردگی پر انہیں شاباش دی جبکہ تعلقہ سامارو، پتھورو اور عمرکوٹ کے اسسٹنٹ کمشنروں اور مختیارکاروں کی کارکردگی بہتر نا ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا نہیں کر رہے اور روزانہ کی بنیاد پر مارکیٹ کے دورے کرکے روز مرہ کی اشیا کی قیمتوں پر کنٹرول کیا جائے اور ذخیرہ کرنے والے دوکانداروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور موقع پر ہی جرمانہ عائد کیا جائے اور اس کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر دی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے اپنے تعلقوں میں جہاں پر بھی غیر قانونی تجاوزات اور روکاوٹیں ہیں انہیں فوری طور پر ختم کروایا جائے، اس موقع پر ای ڈی ایچ او کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ضلع کے تمام ہسپتالوں کی کارکردگی کو بہتر کیا جائے اور ہسپتالوں میں کتے کاٹنے کی ویکسین (اے آر وی) اور سانپ کاٹنے کی ویکسین کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے اور آنے والے تمام مریضوں کو ادویات کی فراہمی اور دیگر صحت کی سہولیات مہیا کی جائے، اس موقع پر انہوں نے ڈی او تعلیم بلاول احمد کنبھر کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ تمام پرائمری اور سکینڈری سکولوں کی مانیٹرنگ کی جائے اور غیر حاضر رہنے والے اساتذہ کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے اور جہاں پر بھی بچوں کی انرولمنٹ کی کمی ہے وہاں پر مربوط حکمت عملی بنائی جائے اور بچوں کی انرولمنٹ بڑھائی جائے۔
اس موقع پر انہوں نے تمام محکموں کے آفسران کو ہدایت کی کہ اپنے اپنے محکموں میں فوتی کوٹہ کے کیسس کی کارروائی کو فل فور مکمل کرکے فوتی کوٹہ کی عملددآمد کو یقینی بنایا جائے، اس موقع پر پی پی ایچ آئی اور آئی ایچ ایس کے انچارج نے اپنے اپنے ہسپتالوں میں کتے کاٹنے کی ویکسین کی موجودگی کی یقین دہانی کروائی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے اجلاس میں موجود ایریا یوٹیلیٹی انچارج کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو سرکاری ریٹ پر ملنے والی تمام روز مرہ کی اشیا کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلانیہ کے مطابق خصوصی ریلیف پیکج میں ملنے والی تمام اشیا کی فراہمی کو عوام تک میرٹ پر رسائی کی یقین دہانی کروائی جائے اور ضلع عمرکوٹ کے تمام یوٹیلیٹی سٹوروں پر موجود سامان کے سٹاک اور ملنے والی ریٹ لسٹوں کے مکمل اعداد شمار فراہم کئے جائیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام آفسران ہر ہفتہ اپنی کارکردگی کی رپورٹ ڈپٹی کمشنر آفس کوارسال کرنے کے پابند ہونگے۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز حق نواز شر، چاروں تعلقوں کے اسسٹنٹ کمشنر ز، محکمہ فاریسٹ ڈی ایف او ممتاز، محکمہ تعلیم ڈی او بلاول کنبھر، ای ڈی ایچ او ڈاکٹر انور کوٹریو، سوشل ویلفیر آفسر سروپ چند مالہی اور دیگر محکموں کے آفسران موجود تھے۔