آرمی چیف سے کوئی ملاقات یا رابطہ نہیں ہوا،حکومت جادو پر چل رہی ہے اور اس جادو کا توڑ عوام ہے:بلاول بھٹوزرداری 

آرمی چیف سے کوئی ملاقات یا رابطہ نہیں ہوا،حکومت جادو پر چل رہی ہے اور اس جادو ...
آرمی چیف سے کوئی ملاقات یا رابطہ نہیں ہوا،حکومت جادو پر چل رہی ہے اور اس جادو کا توڑ عوام ہے:بلاول بھٹوزرداری 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آرمی چیف سے میری کوئی ملاقات یا رابطہ نہیں ہوا،آرمی ایکٹ میں ترامیم کسی کے کہنے پر واپس نہیں لیں،ہم سلیکٹڈ وزیر اعظم کو نہیں مانتے، کسی بھی غیر جمہوری سازش میں شامل نہیں ہونگے، حکومت جادو پر چل رہی ہے اور اس جادو کا توڑ عوام ہے، کراچی اور گجرات کے عوام بھی حکومت سے خوش نہیں، اپوزیشن کیلئے مشکل کر دیا گیا ہے کہ وہ اپنی سیاست کرے، شہباز شریف کی غیر موجودگی میں اس کردار کی کمی محسوس ہو رہی ہے، اپوزیشن کے درمیان ماضی میں جو بہتر رابطہ رہا وہ اس طرح نہیں رہا، تالی دو ہاتھوں سے بجتی ہے لیکن ایک ہاتھ غائب ہے، ہم حکومت کو صرف آئینی طریقہ کار سے ہٹانا چاہتے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےلاہورمیں مصروف دن  گذارا۔بلاول ہاؤس میں پنجاب اورلاہور تنظیم کےعہدیداروں قمرزمان کائرہ، چودھری منظور احمد،سید حسن مرتضی،چودھری اسلم گل،ملک عثمان،ثمینہ خالد گھرکی، عزیزالرحمان چن، اسرار بٹ نے پارٹی چیئرمین سے ملاقات کی۔ بلاول بھٹو نے سنیئر اینکر پرسنز سے ملاقات کے علاوہ سندر سلطان کے میں پی پی راہنما جمیل احمد منج سے ان کی والدہ کے انتقال پر جاکرتعزیت کیا۔ بلاول بھٹو زرداری کاپریس کانفرنس اور مختلف موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مولانا کی تحریک میں پارلیمنٹ میں ان کے ساتھ ہیں لیکن احتجاجی طریقہ کار پر سوچ مختلف ہے،مہنگائی بڑھے گی تو عمران خان کو برا بھلا کہا جائیگا اور ساتھ میں مقتدر حلقوں پر بھی آنچ آئیگی، مقتدر حلقوں سے کوئی رابطہ نہیں لیکن تمام اداروں کو سمجھنا پڑے گا کہ حالات کس قدر دگر گوں ہو چکے ہیں؟ میں نے سنا ہے کہ ملکی خفیہ ادارے مہنگائی بڑھنے کا کھوج لگائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم عوام کے مسائل پر بات کرتے ہیں لیکن حکومت جواب نہیں دیتی، پنجاب آ کر پارٹی ورکرز اور دانشوروں سے مشورہ کر رہا ہوں کہ کیسے سرکار کی چھٹی کی جائے؟ مانتا ہوں کہ سندھ کے حوالے سے ہماری کارکردگی خراب بتائی جاتی ہے، حکومت کا ادارہ شماریات کہہ رہا ہے کہ اتنی مہنگائی کبھی نہیں بڑھی، ایف بی آر کہہ رہا ہے کہ ٹیکس کا ہدف پورا نہیں ہو رہا، ٹیکس کا ہدف پورا نہیں ہو گا تو مزید مہنگائی ہو گی، حکومت ہر بات پر کردار کشی پر اتر آتی ہے، بیروزگاری اور غربت کا طوفان ہے، حکومت اپنی کارکردگی کے بارے میں بات کرنے کو تیار نہیں، سٹیٹ بینک کہہ رہا ہے کہ کبھی اتنے قرضے نہیں لئے گئے، پی ٹی آئی، آئی ایم ایف ڈیل عوام دشمن ثابت ہوئی، لوگوں کیلئے گھر چلانا مشکل ہو گیا ہے، یہ نالائق حکومت ہے، غریب عوام کا معاشی قتل ہو رہا ہے، وزراء کہتے ہیں آئی ایم ایف بہت خوش ہے، وزراء عوام سے بھی پوچھیں کہ حکومت معیشت کیسی چلائی جا رہی ہے؟۔

مزید :

قومی -