گندم، پھلوں،سبزیوں اور دالوں کی نئی اقسام پر تحقیق کا عمل تیزکرنے کی ضرورت

 گندم، پھلوں،سبزیوں اور دالوں کی نئی اقسام پر تحقیق کا عمل تیزکرنے کی ضرورت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
 لاہور(سٹی رپورٹر)ملکی زراعت کا مستقبل ہائی ویلیو ایگریکلچر خصوصاً تیلدار اجناس، سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار سے منسلک ہے لہذا کاشتکاروں کو ہائی ویلیو ایگریکلچرکی کاشت کی ترغیب دیں تا کہ کمرشل پیمانے پر ان کی ترویج ہو اورکاشتکار بھر پور منافع کما سکیں۔ اس کے علاوہ گندم، پھلوں،سبزیوں اور دالوں کی نئی اقسام پر تحقیق کا عمل مزید تیزکرنے کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہارصوبائی وزیر زراعت پنجاب سیدحسین جہانیاں گردیزی نے چیف منسٹرا سپیشل مانیٹرنگ یونٹ فیصل حنیف اور احسن سہیل اینالسٹ کے ہمراہ  ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادکے دورہ کے موقع پر کیا۔ اس موقع پرڈاکٹر ظفر اقبال ڈائریکٹر جنرل زراعت(ریسرچ) پنجاب نے جاری زرعی تحقیقی پروگرامز بارے تفصیلاً بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ زرعی تحقیق کے منصوبوں پر کام مقررہ مدت میں مکمل کیا جا رہا ہے۔ زرعی سائنسدان موسمیاتی تبدیلیوں اور زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل نئی اقسام کی تیاری پر تحقیق کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ کاشتکاروں کو زیادہ پیداواری صلاحیت رکھنے والی جدید ٹیکنالوجی کی حامل اقسام کی فراہمی ہمارا اولین فریضہ ہے تاکہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے ساتھ کم پیداواری لاگت آئے جس سے کاشتکار زیادہ منافع حاصل کر سکیں گے۔ گندم کی نئی اقسام کی تیاری میں اس بات پر مزید توجہ دی جا رہی ہے کہ ہائی کراپنگ انٹینسٹی کے ذریعے زیادہ پیداور کے حصول کو ممکن بنایاجائے تا کہ اعلی کوالٹی کے ساتھ بھر پور زرعی پیداوار کو فروغ دے کر زرعی برآمدات میں اضافہ کے ساتھ قیمتی زر مبادلہ بھی حاصل کیا جا سکے۔
وزیر زراعت نے مزید کہا کہ کھجور کی ہارویسٹنگ ٹیکنالوجی پر توجہ دینے کی ضرورت کے ساتھ ساتھ اس کی کاشت اور اچھی پیداوار کے حصول کیلئے موزوں علاقوں کا انتخاب بھی ضروری ہے کیونکہ کھجور میں ایکسپورٹ پوٹینشل بہت زیادہ ہے۔
جس سے کثیر زر مبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ زرعی تحقیقی منصوبہ جات کے اہداف کامقررہ مدت میں حصول اور ان کے ثمرات کاشتکاروں تک پہنچنے ضروری ہیں۔ وزیر زراعت نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ میں جاری تحقیقاتی سرگرمیوں کے حوالہ سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ ہذٰا کی تحقیق کے معیار کو سراہتے ہوئے کام کی رفتار کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے زرعی ماہرین کو کہا کہ پنجاب حکومت کے کسان دوست منصوبوں کے ثمرات نہایت شفاف انداز میں کاشتکاروں کی دہلیز پر پہنچائیں۔ محکمہ زراعت جاری موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق نئی منافع بخش فصلوں کی کاشت کو فروغ دے رہا ہے اور کاشتکاروں کی فلاح کیلئے ہر ا?س اقدام کی تائید کرتا ہے جس سے کاشتکاروں کی آمدن میں اضافہ ہو۔ انہوں نے مزید کہاکہ زرعی ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل ہمارا مشن ہے اور زرعی شعبہ کے تحت مقررہ کردہ اہداف حاصل کئے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسان دوست منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل ہماری ذمہ داری اور اولین ترجیح ہے۔اس سلسلہ میں کسی قسم کی سستی اور کوتاہی قابل برداشت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گندم، کماد، ترشاوہ اور دیگر فصلات کی تیار کردہ اقسام بے مثال ہیں کو عوامی فلاح کیلئے کاشتکاروں تک پہنچائیں۔ اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں کو برداشت کرنے اور زیادہ پیداوار کے حصول کو ممکن بنانے کیلئے گندم، کماد کپاس اور ترشاوہ کی نئی اقسام تیا ر کی گئی ہیں جو جلد ہی کاشتکاروں تک پہنچادی جائیں گی۔ اجلاس میں ڈاکٹر ظفر اقبال ڈائریکٹر جنرل زراعت (ریسرچ)،محمد نعیم ایڈیشنل سیکرٹری مانیٹرنگ، ڈاکٹر انجم علی، ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع)،ڈاکٹر ساجد الرحمن ڈائریکٹر ہید کوارٹر،اور آصف علی،ڈ پٹی ڈائریکٹر ریسرچ انفرمیشن یونٹ کے علاوہ مختلف زرعی شعبہ جات کے سینئر سائنسدانوں اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔بعد ازاں وزیر زراعت نے وزیر اعلی پنجاب کی سپیشل مانیٹرنگ ٹیم کے ہمراہ ایوب ریسرچ کے شعبہ گندم، سبزیات اور تیلدار اجناس کے ریسرچ ایریا کا دورہ بھی کیا اور موقع پر ہدایات جاری کیں۔