سابق ڈپٹی سپیکر شیر علی گورچانی کی نیب کیخلاف درخواست سماعت‘ نوٹس جاری
ملتان (خصو صی ر پو رٹر) لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس طارق سلیم شیخ نے سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی کی نیب کے خلاف درخواست پر سماعت نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 مارچ تک ملتوی(بقیہ نمبر8صفحہ 6پر)
کرنے کا حکم دیا ہے۔ سابق ڈپٹی اسپیکر، انکی اہلیہ روپ علی گورچانی، والد سردار پرویز اقبال گورچانی اور بھائیوں کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے سے متعلق نیب نے ریفرنس بنا رکھا ہے جس پر احتساب عدالت ملتان نے پٹشنر شیر علی گورچانی اور انکی بیوی روپ علی کے علاوہ والد اور بھائیوں کی جائیدادیں ضبط کرنے سے نیب کو روک دیا تھا تاہم نیب لاہور نے انکی بیوی کے نام لاہور کے رہائشی مکان کی ضبطگی کنفرم کردی تھی جبکہ شیر علی گورچانی کا راجن پور میں قائم میر بس اسٹینڈ جو نجی کمپنی کے استعمال میں ہے اسے نیلام کیے جانے کی کاروائی شروع کی۔ نیب کو روکنے کے لئے درخواست دائر کی گئی جس پر شیر علی گورچانی کی جانب سے سینئر قانون دان رانا آصف سعید اور نعیم خان عدالت عالیہ میں پیش ہوئے۔نیب حکام کے مطابق سابق ڈپٹی سپیکر شیر علی گورچانی کے موجودہ اثاثے ان کی آمد سے کہیں زیادہ ہیں اور وہ اس کا جواز پیش کرنے میں ناکام ہیں جبکہ ملزم کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ ان کا تعلق اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن سے ہے ان کے خلاف انتقامی کاروائی کی جا رہی ہے۔ جبکہ انکی اہلیہ کا اپنا ذریعہ آمدن ہے اس لیے نیب کو جائیدادیں ضبط کرنے سے روکا جائے گزشتہ تاریخ پر سماعت نہ ہوسکی تھی تاہم گزشتہ روز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
سماعت