ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ خان بیلہ‘ بچوں کو وظائف نہ دینے کے خلاف والدین کا احتجاج‘ کارروائی کا مطالبہ
رحیم یارخان (بیورو رپورٹ) گورنمنٹ ووکیشنل انسٹیٹیوٹ خان بیلہ میں فارغ التحصیل طلبہ کے لاکھوں روپے غبن کا سنسنی خیز انکشافڈپلومہ ہولڈرز کئی سالوں سے بے(بقیہ نمبر19صفحہ 6پر)
روزگاروظائف میں غبن کی وجہ سے نئے طلبہ نے بھی منہ موڑنا شروع کر دیامتاثرین کا غبن کے خلاف زبردست احتجاج۔تفصیلات کے مطابق بستی دفلی دریاخان خان بیلہ کے رہائشی سردار اللہ وسایا خان عباسی کی قیادت میں محمد زاہد خانغلام یسیناللہ جیوایامحمد خالدملک جاویدجام اکرم و دیگر نے خان بیلہ ووکیشنل انسٹیٹیوٹ کی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ان کے بچے محمد اسد عباسی سمیت دیگر درجنوں بچوں نے خان بیلہ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے موٹر سائیکل مکینک کی ٹریننگ کی خاطر یکم جولائی 2018 کو کھلنے والی کلاسز میں داخلہ لیا اس کورس کا اختتام یکم ستمبر 2019 کو ہوا کورس کے دوران اعلان کردہ ماہانہ فی بچہ ایک ہزار روپیہ وظیفہ دینے کی بجائے ادارے کے آفیسران نے کورس کے اختتام پر اکٹھا وظیفہ دینے کی یقین دہانی کرائی تاکہ ٹریننگ یافتہ بچے یکمشت 12 تا 14 ہزار روپے لیکر اپنے اوزار خرید کر روزگار شروع کر سکیں۔ اللہ وسایا عباسی کے مطابق کورس کے اختتام پر مجھ سمیت دیگر بچوں کے والدین کو ادارے بلوا کر بائیو میٹرک تصدیق بھی کرائی گئی لیکن ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود کسی بھی بچے کو ایک روپیہ نہ دیا گیا ہے جسکی وجہ سے بچے اپنے اوزار نہ خرید نے سے ٹریننگ کے باوجود بے روزگار پھر رہے ہیں اور ادارے کی جانب سے زیر تعلیم بچوں کووظائف کی رقم نہ دئیے جانے کی وجہ سے نئے بچے بھی یا تو دوران تعلیم ادارے کو چھوڑ رہے ہیں یا پھر داخلوں میں سرے سے دلچسپی نہ لے رہے ہیں۔ سردار اللہ وسایا خان عباسی نے ڈپٹی کمشنر رحیم یار خانکمشنر بہاولپورچیف سیکرٹری پنجاب و اعلی حکام سے فوری کاروائی کرکے وظائف کی رقم دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں خواجہ اسد بشیر پرنسپل گورنمنٹ ووکیشنل انسٹیٹیوٹ خان بیلہ کا موقف ہے کہ ان ٹریننگ یافتہ بچوں کے وظائف کی رقم حکومت نے تاحال جاری نہ کی ہے غبن کا الزام غلط ہے۔
احتجاج