یاسمین راشد اور غلام محمود ڈوگر کی مبینہ آڈیو بھی سامنے آگئی

   یاسمین راشد اور غلام محمود ڈوگر کی مبینہ آڈیو بھی سامنے آگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


        لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں ) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد اور کیپیٹل سٹی پولیس کے افسر ( سی سی پی او )لاہور غلام محمود ڈوگر کی مبینہ آڈیو منظر عام پر آگئی ہے، مبینہ آڈیو میں غلام محمود ڈوگر کہتے ہیں کہ ابھی تک آرڈر نہیں ملے، سپریم کورٹ سے آرڈر ہونے ہیں، وہ جیسے ہی ہوں گے مل جائیں گے، ہمارے بندے بیٹھے ہیں۔ مبینہ لیک کی گئی آڈیو میں دونوں کی گفتگو کچھ اس طرح ہوتی ہے۔ آڈیو میں یاسمین راشد کہتی ہیں کہ ڈوگر صاحب آپ کا کیا حال ہے، ٹھیک ہیں؟ غلام محمود ڈوگر جواب دیتے ہیں کہ جی میڈم اللہ کا شکر ہے۔ یاسمین راشد نے سوال کیا کہ کوئی اچھی خبر سنا دیں، آرڈر ہو گئے ہیں؟ غلام محمود ڈوگر نے جواب دیا کہ ابھی تک آرڈر نہیں ملے۔ یاسمین راشد نے کہا کہ ان کا ارادہ کیا ہے، ویسے ہی پوچھ رہی ہوں۔ غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ نہیں نہیں وہ تو سپریم کورٹ سے آرڈر ہونے ہیں، جیسے ہی ہوں گے مل جائیں گے، وہاں ہمارے بندے بیٹھے ہوئے ہیں۔ جس پر یاسمین راشد نے کہا کہ اچھا۔ غلام محمود ڈوگر نے بات جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ وہ ڈاک جاتی ہے ناں ساتھ، تو جج صاحبان اس پر سائن کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہاں اچھا۔ غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ کورٹ ٹائم میں تو نہیں کرتے، وہ تو عدالت کے ٹائم کے بعد ہی کرتے ہیں۔ یاسمین راشد نےکہا کہ اچھا وہ خان صاحب کافی کنسرن تھے ناں۔ سابق سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ اچھا ٹھیک۔ یاسمین راشد نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ میری خبر کے مطابق آرڈر نہیں ملے ابھی تک۔ جوابا غلام محمود ڈوگر کا کہنا تھا کہ جی ابھی تک نہیں، وہ آجائیں گے رات کو، رات کو ڈاک سائن ہو کر آجاتی ہے۔ اس موقع پر یاسمین راشد قہقہہ لگاتے ہوئے کہا کہ ہماری رات آج خاموشی سے گزر جائے گی، میں ویسے ہی پوچھ رہی ہوں۔ غلام محمود ڈوگر نے جواب دیا کہ اللہ خیر کرے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے آڈیو ٹیپ کرنے والوں کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے کہا جارہا ہے کہ غلام محمودڈوگر سے کیوں بات کی،میری پرائیویسی کو توڑ کرآڈیو ریکارڈ کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ہم پر دباو ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں، کسی کی ریکارڈنگ کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایک شہری کی حیثیت کی ہر پولیس افسر سے بات کرسکتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کے سب سے مقبول ترین لیڈر ہیں،ان پر حملے میں شہبازشریف اور راناثنااللہ ملوث ہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ان لوگوں نے پاکستان کے حالات ایسے کردیئے ہیں کہ دنیا کے سامنے شرمندہ ہیں۔
اعلان


آڈیو لیک

مزید :

صفحہ اول -