کراچی، حملہ آور دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی
کراچی (سٹا ف رپورٹر)کراچی پولیس آفس(کے پی او)پر حملہ کرنے والے تینوں دہشت گردوں کی شناخت ہو گئی۔پولیس ذرائع کے مطابق خودکش دھماکا کرنے والے دہشت گرد کا تعلق شمالی وزیرستان سے تھا۔ایک دہشتگرد کی شناخت زالا نور ولد وزیرحسن کے نام سے کی گئی جس کا تعلق شمالی وزیرستان سے تھا۔ سیکورٹی آپریشن کے دوران خود کو دھماکے سے اڑانے والے دہشتگرد کا نام کفایت اللہ ولد میرز علی خان تھا اور وہ وانڈہ امیر لکی مروت کا رہنے والا تھا۔ذرائع کے مطابق تیسرا دہشت گرد دتہ خیل شمالی وزیرستان کا رہائشی تھا۔بی ڈی ایس حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے جسم پر نصب 2 خودکش جیکٹس، 8 دستی بم اور 3 گرنیڈ لاﺅنچر ناکارہ حالت میں ملے، دہشت گردوں سے برآمد خودکش جیکٹس 8 سے 10 کلو وزنی تھیں۔علاوہ ازیں دہشت گرد گاڑی نمبر alf 043 میں آئے جو محمد کامران نامی شہری کے نام سے رجسٹرڈ ہے، گاڑی رجسٹریشن کی تفصیل کے مطابق لانڈھی کے رہائشی کے استعمال میں تھی۔ پولیس نے بھینس کالونی سے کار کے مالک کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔کار مالک نے بتایاکہ اس نے گاڑی شوروم پر فروخت کی تھی، وہاں سے کسے بیچی گئی؟ اس بارے میں وہ نہیں جانتا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز دہشت گردوں نے کراچی پولیس آفس پر حملہ کیا تھا جسے سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا۔آپریشن کے دوران تین دہشت گرد مارے گئے، جبکہ حملے میں 2 پولیس جوان اور ایک رینجرز اہلکار سمیت 4 شہید ہوئے۔دوسری جانب دہشت گرد ی میں کراچی پولیس آفس کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ کے پی او کی دیواروں پرجگہ جگہ گولیوں کے نشانات ہیں جبکہ کھڑکیاں ، دروازے ٹوٹے ہوئے ہیں۔ایک خود کش بمبار نے کراچی پولیس چیف کے دفتر کے سامنے لفٹ سے متصل سیڑھیوں پر خود کو دھماکہ سے اڑایا جس کے نتیجے میں چوتھی منزل پر واقع دفترکو شدید نقصان پہنچا۔ دھماکے کے نتیجے میں لفٹ بھی ناکارہ ہو گئی ہے جبکہ ہرطرف اہم دفتری ریکارڈ سمیت سامان بکھر گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں دیوار کا پلاستر اور ٹائلز اکھڑ گئے ہیں۔