کمپنی بنا کر لوگوں سے کروڑوں کا فراڈ کیس کی سماعت یکم مارچ تک ملتوی
ملتان(خصو صی پورٹر) احتساب عدالت نمبر ایک ملتان نے خان سینٹر میں اے جی آف انویسٹمنٹ کے نام پر کمپنی بناکر لوگوں سے سرمایہ کاری کرانے کے بعد کروڑوں روپے کا فراڈ کرنے کے ریفرنس میں اشتہاری ملزم نہال خان بالادی کی درخواست ضمانت واپس لینے پر نمٹا دی ہے۔ جبکہ ملزم شمشاد علی(بقیہ نمبر28صفحہ6پر )
بالادی کی پراپرٹی ڈی فریزنگ سے متعلق درخواست پر سماعت نیب کے جواب جمع ہونے پر یکم مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے۔ یاد رہے کہ پلی بارگین کرکے ملزم نہال خان کے بھائی شمشاد خان نے 74 لاکھ روپے جمع کرائے تھے جبکہ ملزم نہال خان بالادی حیلے بہانے کرتے رہا اور اس دوران دوبئی فرار ہوگیا، جس پر ملزم کو عدالتی اشتہاری قرار دے دیا گیا تھا۔ ملزم نہال خان بالادی نے وزارت داخلہ سندھ میں مبینہ طور پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا اور بذریعہ فلائٹ کراچی ائیرپورٹ پر اتر کر نوشہرو فیروز کے گاں میں موجود اپنے گھر پہنچ گیا بعدازاں سندھ کے کسی اور محکمہ نے اسے نوشہرو فیروز سے گرفتار کیا اور ملیر جیل بھجوا دیا جس پر معلوم ہوا کہ ملزم نیب ملتان کا بھی ملزم اور اشتہاری ہے جسے عدالت نے اشتہاری قرار دیا ہوا ہے۔ جس پر احتساب عدالت ملتان نے 15 نومبر 2022 کو سپرنٹینڈنٹ جیل ملیر کراچی کو حکم دیا کہ ملزم کو ضمانت ملنے پر رہا نہ کیا جائے اور ملزم کو ملتان کیس کے دفاع کے لیے ملتان منتقل کیا جائے۔ ملزم کی تحویل کے لیے نیب ملتان نے بھی خط لکھا۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں قومی احتساب بیورو ملتان کے مطابق ملزم نہال خان بالادی اور اسکے بھائی شمشاد خان بالادی کے خلاف ریفرنس نمبر 16 ایم/19 دائر کیا گیا۔ ملزمان کے خلاف الزامات ہیں کہ انہوں نے ملک بھر کے دیگر شہروں کی طرح ملتان خان سینٹر میں ایک کمپنی بناکر لوگوں سے سرمایہ کاری کرائی اور بعدازاں فراڈ کرکے مفرور ہوگیا، ملزم نے بہاولپور ، راولپنڈی ، فیصل آباد ، لاہور اور کراچی میں بھی متعدد شہریوں سے فراڈ کیا۔ ملزم فراڈ کے بعد بیرون ملک مقیم رہا جس کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا ملزم مبینہ ملی بھگت کرکے کراچی بذریعہ پرواز آیا اور دوبارہ روپوش ہوگیا ملزم کو حکام نے اسکے گاں نوشہرو فیروز سے گرفتار کیا ملزم اب ملیر جیل میں قید ہے۔
احتساب عدالت