پارلیمنٹ آپ کچھ اور بات، یہاں کچھ اور بات کرتے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کےٹرائلز کے فیصلے کیخلاف اپیل پر کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ آپ کچھ اور بات، یہاں کچھ اور بات کرتے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کےٹرائلز کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،دوران سماعت لطیف کھوسہ نے کہاکہ آپ کے سامنے ہیں 26ویں ترمیم کیسے پاس ہوئی،آپ فیصلہ دیں ہم فیصلہ پر عملدرآمد کرائیں گے،سویلین کا ٹرائل ختم کرنے پر عوام آپ کے شیدائی ہو جائیں گے، وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ 26ویں ترمیم کیسے پاس ہوئی، زبردستی ووٹ ڈلوائے گئے،جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ 26ویں ترمیم پر کس رکن نے استعفیٰ دیا، لطیف کھوسہ نے کہا کہ اختر مینگل نے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیا، آرٹیکل 175کے خلاف تمام قانون سازی کالعدم ہوتی رہی ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ 21ویں ترمیم میں فوجی عدالتوں کو کالعدم کیوں نہیں قرار دیاگیا؟اکیسویں ترمیم کو جنگی صورتحال اور 2سال مدت کی وجہ سے کالعدم قرار نہیں دیا گیا۔