مسئلہ کشمیر کے حل میں کشمیری عوام کی حیثیت فریقانہ نہیں ،مالکانہ نوعیت کی ہے
سرینگر(کے پی آئی)حریت کانفرنس (ع)نے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کو جنوبی ایشیائی خطے کے دائمی امن و استحکام کیلئے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی پاس کردہ قراردادوں کی روح سے کشمیر یوں کے حق خود اداریت کے حق کو نہ صرف تسلیم کیا گیا ہے بلکہ اپنی سیاسی مستقبل کے تعین کے حوالے سے کشمیری عوام کی رائے کو اولیت حیثیت حاصل ہے ۔ایک بیان کے مطابق عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں سرکردہ حریت رہنما مختار احمد وازہ ، ظفر اکبر بٹ ، سید سلیم گیلانی اور سید بشیر اندرابی نے مختلف عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے کشمیری عوام کی حیثیت فریقانہ نہیں بلکہ مالکانہ نوعیت کی ہے لہذا اس مسئلے کے حوالے سے کسی مذاکراتی عمل کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے کشمیری عوام کی شرکت لازمی عمل ہی۔انہوں نے کہا کہ اپنے جائز حق کے حصول کی جدوجہد میں کشمیری عوام نے بے مثال جانی و مالی قربانیاں پیش کیں ہے اور کر رہے ہیں لہذا یہاں کے عوام کی رائے اور جذبات و احساسات سے صرف نظر کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ حریت قائدین نے کشمیر اور بھارت کی دیگر ریاستوں کی جیلوں میں سالہا سال سے نظر بند سیاسی قیدیوں کی مدت قید کو بلا جواز طول دینے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان قیدیوں کے حوالے سے عدل و انصاف کے تقاضوں کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہی۔ انہوں نے اسلام آباد کے انجینئر فاروق احمدخان جو گذشتہ 18 سال سے سنٹرل جیل جے پور راجستھان میں ایام اسیری کاٹ رہا ہے کی بگڑتی صحت جیل میں ضروری سہولیات سے محرومی اور سب سے بڑھ کر یہ کہ موصوف کو فرضی الزامات کے تحت مقید کر کے اس کی زندگی کو داﺅ پرلگا گیا ہی۔ انہوں نے کہا موصوف کو اپنے دفاع میں عدالتی سطح پر مطلوب سہولیات فراہم نہ کرنے کے ساتھ ساتھ عدل و انصاف کے تقاضوں کے منافی پالیسی کے تحت اس کی قیمتی زندگی کو نذر کرنے کی کوشش کی جارہے ہی۔
۔ د
ریں اثنا حریت کانفرنس کا ایک وفد ظفر اکبر بٹ کی قیادت میں سینئر لیڈر جاوید احمد میر کی پھوپھی مرحومہ خدیجہ شیخ کی یاد میں بلائی گئی دعایہ مجلس میں خطاب کرتے ہوئے مرحومہ کی کشمیر کے تئیں بے لوث خدمات کو زبردست الفاظ میںخراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام جن میں مائیں اور بہنیں بشول مرحومہ تحریک کشمیر میں نمایاں رول ادا کرتے آئیں ہی۔