بشار الاسد حکومت نے باغیوں کے ساتھ جنگ بندی کیلئے منصوبہ پیش کردیا
ماسکو(ثناءنیوز) شام کے ایک اہم اور سب سے بڑے شہر حلب میں بشار الاسد حکومت اور باغیوں کے درمیان جنگ بندی کیلیے شامی حکومت نے ایک منصوبہ پیش کیا ہے۔ منصوبے کے مطابق بشار الاسد رجیم باغیوں کے ساتھ قیدیوں کی فہرستوں کے تبادلے پر تیار ہو گئی ہے۔اس امر کا اظہار شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے روسی دارالحکومت ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سگئی لاوروف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ہے۔شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے اس بارے میں کہا ؛؛ میں اس منصوبے کی کامیابی دیکھتا ہوں اگر اس سے متعلق تمام فریق اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔'' ان کا مزید کہنا تھا ''ہم اس منصوبے کو دوسرے شہروں اور قصبات کیلیے ایک مثال بنانا چاہیں گے۔امریکی اور مغربی ممالک کے حمایت یافتہ باغیوں نے اس سے اتفاق کیا ہے کہ اگر حکومت جزوی جنگ بندی کیلیے تیار ہو جائے تو وہ بھی منصوبے سے اتفاق کر لیں گے جبکہ ہماری حکومت قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ کرنے پر تیار ہے۔ولید المعلم نے کہا کہ انہوں نے روسی وزیر خارجہ کو حکومت کے اصولی موقف سے آگاہ کیا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں قید کیے گئے افراد کے بارے میں ہماری کیا رائے ہے اور اس منصوبے پر عمل کیلیے کس قسم کے میکانزم کی ضرورت ہے۔واضح رہے روس اور امریکا فریقین میں اعتماد کی بحالی کیلیے دونوں طرف سے اقدامات سامنے لانے کے حق میں ہیں تاکہ انسانی بنیادوں جنگ زدہ لوگوں کی مدد ہو سکے۔ شام میں پچھلے تین برسوں جاری جنگ میں اب تک ایک لاکھ تیس ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔ حلب شہر گزشتہ کئی دنوں سے بشار رجیم کی بمباری کی زد میں ہے۔