چینی میڈیا کی جانب سے ’’بھارت کو اس کی اوقات ‘‘دکھانے پر ہندوستانی میڈیا’’ ذہنی توازن‘‘ کھو بیٹھا
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)چینی میڈیا کی جانب سے بھارت کو اس کی ’’اصل اوقات‘‘ دکھانے پر ہندوستانی میڈیا حقائق کا سامنا کرنے کی بجائے غصے میں ہکلاتے ہوئے اپنا ذہنی توازن ہی کھو بیٹھا،چین اور پاکستان کے خلاف دن بھر زہر افشانی کرکے اپنے دل کی بھڑاس نکالتا رہا ۔
بھارت کے بڑے نجی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کا کہنا تھا کہ ویسے تو چین عوامی فورمز پر بھارت کے ساتھ امن ،دوستی اور بھائی چارے کی بات کرتا ہے لیکن دوسری طرف چینی میڈیا آج کل ہندوستان کو دھمکی دینے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا ،چینی میڈیا نے بھارت کو ’’تازہ دھمکی ‘‘دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر چین اور انڈیا کے درمیان ’’جنگ ‘‘ ہو جائے تو چائینہ کی فوج محض 48گھنٹوں کے اندر اندر دہلی پر دھاوا بول سکتی ہے بلکہ اگر چینی فوجیوں کو فضائی ذرائع سے بھارت میں اترنا ہو تو صرف 10گھنٹے میں ہی دہلی اتر کر بھارت کو نیست و نابود کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو اقوام متحدہ میں عالمی دہشت گرد قرار دینے کی بھارتی قرارداد کی مخالفت ، این ایس جی گروپ میں انڈین شمولیت اور ویت نام میزائیل کی فروخت کے معاملے پر چین اور ہندوستان میں گہری خلیج مزید بڑھ گئی ہے۔
انڈین ٹی وی کا کہنا تھا کہ بھارت نے چین کے دوہرے معیار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا ہے کہ چین کا بھارت کے ساتھ روا رکھے جانے والا رویہ اور سلوک چائینہ کے’’ گہرے اور خاص دوست‘‘ پاکستان کی وجہ سے ہے اور چین یہ سب کچھ پاکستان کو خوش کرنے اور جان بوجھ کر کررہا ہے ۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ چند روز قبل جب بھارت نے چین کے حریف ویتنام کو زمین سے آسمان میں مار کرنے والے میزائیل فروخت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تو تب بھی چین نے بھڑکتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان یہ نہ سمجھے ویتنام کو میزائیل فروخت کرنے پر چین ہاتھ پر ہاتھ دھرے خاموشی سے بیٹھا رہے گا ۔بھارتی ٹی وی نے کچھ عرصہ قبلجوہری سپلائر گروپ (این ایس جی) میں بھارتی رکنیت کی مخالفت کرنے پر چین پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ صرف چین کی مخالفت کی وجہ سے ہی بھارت اس گروپ کا رکن نہیں بن سکا، جبکہ امریکہ سمیت دنیا کے کئی بڑے ملکوں نے این ایس جی کی رکنیت کے لئے بھارت کی حمایت کی تھی،چائینہ کی جانب سے بھارت کی مخالفت کے پیچھے بھی یہی خیال کیا جا رہا ہے کہ چین چاہتا ہے کہ اگر بھارت کو اس میں شامل کیا جائے تو پاکستان کو بھی اس گروپ میں شامل کیا جانا چاہئے، اسی لیے چین کی جانب سے بھارت پردباؤ بڑھایا جا رہا ہے۔
دوسری طرف ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستانی سیکرٹری خارجہ جے ایس شنکر نے کہا کہ اپنی خودمختاری کے معاملے میں چین بہت حساس رہتا ہے، لیکن دوسرے ممالک کے خدشات پر توجہ نہیں دیتا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ چین پاکستان اکنامک کوریڈور کی منصوبہ بندی اور تعمیر بغیر ہندوستان کی رضامندی کے اس بھارتی زمین پر کیا گیا جو غیر قانونی طریقے سے پاکستان کے قبضے میں ہے، چین کو دوسرے ممالک کے خدشات کے لئے بھی حساس ہونا چاہئے۔این ڈی ٹی وی کے علاوہ دیگر بھارتی ٹی وی چینل بھی چینی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹوں پر اسی طرح زہر اگلنے کے ساتھ ہرزہ سرائیوں میں مصروف رہے ۔