اساتذہ کا استحصال بند کیا جائے، حافظ غلام محی الدین
لاہور(لاہور)پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب کا اجلاس گزشتہ روز مقامی سکول میں مرکزی صدر حافظ غلام محی الدین کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں مرکزی سیکرٹری جنرل کاشف شہزاد چوہدری، چیئرمین امتیاز عباسی سمیت سجاد اخترا عوان ، طیب بودلہ، رفاقت علی، انور جپہ، بشیر وڑائچ، محمد ارشد ڈڈ، راجہ طاہر، محمد عامر گجر،عبدالجبار، محمد افضل لاہم ، شاہد مبارک، محمد اسلم ساغر، قمر منیر مرالی، ملک منظور، اعجاز حسین، راؤ امرت، مہوش فاطمہ، نصرت شاہین، محمد سلیم ، رانا افتخار، عظمیٰ، فرخندہ، محمد اصغر کاہلوں، محمد ریاض دھاروال اور دیگر نے شرکت کی۔صدر مرکزیہ حافظ غلام محی الدین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کا استحصال بند کیا جائے۔ محکمہ تعلیم میں روز بروز نئے نئے تجربات نے محکمۂ تعلیم کو تباہی کے کنارے لا کر کھڑا کردیا ہے۔ ترقی یافتہ ممالک اپنے اساتذہ کو عزت و وقار دیتے ہیں تا کہ اُن کی آنے والی نسلوں کی تربیت اچھی ہو اورنئی نسل معاشرے اور ملک کے کام آئے۔ ہمارے ہاں اساتذہ کو روز نئے نئے طریقوں سے تنگ کیا جاتا ہے اور سزائیں دینے کے طریقے ڈھونڈے جاتے ہیں۔ یہ سلسلہ اب بند ہوجانا چاہیے۔ دانش اتھارٹی، سنٹر آف ایکسیلینس ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی، نجکاری کے نام پر محکمہ سکول ایجوکیشن کو ناکام بنانے کی سازش کی جارہی ہے۔ جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔(ان شاء اللہ) مزید یہ کہ پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب کا اساتذہ اتحاد یونائیٹڈ ٹیچرز کونسل پنجاب کے24 جنوری کو لاہور میں ہونیوالے پروگرام میں بھرپور شرکت کرے گی اور تمام پروگراموں کو کامیاب بنائے گی۔ مرکزی سیکرٹری جنرل کاشف شہزاد چوہدری نے کہا کہ اساتذہ کا سکیل اپ گریڈیشن کا درینہ مطالبہ فوری طور پر پورا کیا جائے۔ پیف اور دانش اتھارتی کو دئیے گئے سکول واپس کیے جائیں۔ حافظ غلام محی الدین نے مزید کہا کہ اساتذہ کی خاموشی سے یہ نہ سمجھا جائے کہ اساتذہ اس سارے عمل کو قبول کر لیں گے۔ اساتذہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کو سکول ایجوکیشن کی ابتر صورتِ حال کا نوٹس لے کر جلد از جلد اساتذہ اور سرکاری سکولز کے مسائل کو حل کروانا چاہیے۔ ورنہ اساتذہ کو تعلیمی بائیکاٹ ، امتحانی بائیکاٹ، مردم شماری کے بائیکاٹ اور دیگر امور کے بائیکاٹ سے روکنا ممکن نہیں رہے گا۔