بلدیہ میاں چنوں کے 80 ملازمین کا گھر بیٹھے تنخواہ وصول کرنیکا انکشاف
میاں چنوں (نمائندہ پاکستان) بلدیہ اداروں کے چیئرمینوں کے حلف اٹھانے کے پہلے کے ایڈ منسٹریٹر دور میں بلدیہ میاں چنوں میں بیسیوں اہلکار گھر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کرتے رہے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ نے کبھی اتنی جرآت نہیں کی کہ ان کو دفتر طلب کر سکیں ان میں سے 24اہلکار ایک سیاست دان کے گھر کام کرتے تھے باقی کسی افسر ،ودیگر اہلکاروں کے گھروں میں اور شہر کی مختلف دوکانوں پر ملازمت کرتے(بقیہ نمبر42صفحہ12پر )
رہے میونسپل کمیٹی کے چیئرمین چوہدری ندیم اختر ایڈووکیٹ نے حلف اٹھانے کے بعد شہر بھر کی صفائی کو اولین ترجیح دیتے ہوئے تمام سینٹری ورکرز و دیگر غیر حاضر ملازمین کو اکٹھا کیا تو معلوم ہو ان میں سے 32سینٹری ورکر اور 48بلدیہ اہلکار ایسے ہیں جن کو طلب کرکے معلوم کیا گیا وہ کس شعبے کے ملازم ہیں تو ان میں سے کسی کو معلوم نہیں تھا کہ وہ کس شعبے کے ملازم ہیں گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہے تھے چیئرمین بلدیہ کے اس اقدام پر بہت سے چھوٹے بڑے سیاست دانوں اور سرکاری افسران کے ماتھے پر شکنیں پڑ گئی لیکن چیئرمین بلدیہ اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے اور ان تمام اہلکاروں کو جو گھر بیٹھے تنخواہیں لے رہے تھے کام پر لگا دیا جس کی وجہ سے شہر بھر میں صفائی کا نظام بہتر ہونے پر جہاں شہریوں نے سکھ کا سانس لیا وہی پر مفت میں تنخواہیں لینے والوں اور ان کے سرپرستوں نے چوہدری ندیم اختر ایڈووکیٹ کے خلاف ان کو دباو میں لانے کے لیئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر نے شروع کر دیئے چیئرمین بلدیہ چوہدری ندیم اختر ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق ہر ملازم کوکام کر نا ہوگا۔
گھر بیٹھے تنخواہیں