بھارتی ہٹ دھرمی، حافظ سعید، صلاح الدین کیخلاف فرد جرم عائد
نئی دہلی،سرینگر (صباح نیوز)بھارت کے قومی تحقیقاتی ادارے نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی نے جماعت الدعو ۃکے سربراہ حافظ محمد سعید، حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین اور دس دوسرے افراد کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں ٹیرر فنڈنگ کے الزام میں فردِ جرم عائد کردی ہے۔نئی دہلی کے پٹیالہ ہاوس میں قائم کی گئی این آئی اے کی خصوصی عدالت میں دائر کی گئی 12794 صفات پر مشتمل چارج شیٹ میں ملزموں پر مقبوضہ کشمیر میں علیحدگی کی تحریک چلا کر حکومت کے خلاف جنگ چھیڑ نے کی سازش کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ چارج شیٹ تعزیراتِ ہند اور 1967 ء سے نافذ غیر قانونی سرگرمیوں کے انسدادِ سے متعلق قانون کی مختلف دفعات کے تحت دائر کی گئی ہے۔چارج شیٹ کے مطابق اس سازش میں حافظ سعید اور سید صلاح الدین کے ساتھ ساتھ سرکردہ کشمیری آفتاب ہلالی احمد شاہ عرف شاہد الاسلام، الطاف احمد شاہ عرف فنتوش، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار عرف بِٹہ کراٹے، محمد اکبر کھانڈے عرف ایاز اکبر، راجہ معراج الدین کلوال اور بشیر احمد بٹ ، تاجر ظہور احمد وٹالی ، پریس فوٹو گرافر کامران یوسف اور مقبوضہ کشمیر کا ایک اور باشندہ جاوید احمد بٹ شامل تھے۔دیگر افراد کو این آئی اے نے 2017 کے وسط میں کشمیر میں ڈالے گئے چھاپوں کے دوران گرفتار کیا تھا۔ 30 مئی 2017 کو اس نے علاقے میں مبینہ طور پر دہشت گردی کو بڑھاوا دینے اور عوامی سطح پر بدامنی کو طول دینے کے لئے پاکستان اور بعض دوسرے ممالک سے حوالہ یا غیر قانونی چینلز کے ذریعے سے بھاری رقوم حاصل کئے جانے کے سلسلے میں باضابطہ مقدمہ درج کیا تھا۔این آئی اے کے مطابق، تحقیقات کے سلسلے میں کشمیر ، بھارتی ریاست ہریانہ اور دِلی میں 60 سے زائد مقامات پر چھاپے ڈالے اور اس دوران 950 اہم دستاویزات اور 600 الیکٹرانک آلات ضبط کئے گئے تین سو سے زائد گواہوں سے پوچھ گچھ کی گئی۔چارج شیٹ میں کل جماعتی حریت کانفرنس پر کشمیر میں گڑ بڑ پیدا کرنے اور شورش کو بڑھاوا دینے کے لئے کارکنوں کی مستقل جمعیت تیار کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے چارج شیٹ کے مطابق، یہ کارکن خصوصی طور پر نوجوانوں کو بھارتی حفاظتی دستوں اور ملک کی حاکمیت کی تمام علامات پر حملے کرنے کے لئے اکسا تے رہے ،یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ حافظ سعید، سید صلاح الدین اور انہیں استعمال کرنے والے پاکستانیوں نے، کشمیر میں سرگرم علیحدگی پسندوں کی مدد سے پرتشدد مظاہروں کے لئے حکمتِ عملیاں ترتیب دیں اور انہیں نجام دینے کے لئے اخبارات، سوشل میڈیا اور مذہبی لیڈروں کا استعمال کیا۔چارج شیٹ دائر کئے جانے کو فورا بعد 'مشترکہ مزاحمتی قیادت' نے سری نگر میں میں بلائی گئی ا ایک ہنگامی نیوز کانفرنس میں این آئی اے کے تمام الزامات کو مسترد کیا۔ میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے فردِ جرم کو بے بنیاد ، جھوٹ پر مبنی اور من گھڑت قرار دیا اور الزام لگایا کہ این آئی اے نے گرفتار کئے گئے افراد کو عملی طور پر اغوا کیا تھا پھر انہیں دِہلی کی تہاڑ جیل میں بند کردیا گیا- کشمیریوں کی حق پر مبنی تحریکِ مزاحمت کو جان بوجھ کر دہشت گردی کے ساتھ نتھی کرنے کو کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کشمیر پر بھارت کی بری فوج کے سربراہ جنرل بِپِن راوت کی طرف سے دیئے گئے حالیہ ببانات کو اسی سلسلے کی کڑی قرار دیا۔