مظفر آباد ، مطالبات کی منظوری کیلئے اکلاس ملازمین کی ہڑتال ، شدید نعرے بازی

مظفر آباد ، مطالبات کی منظوری کیلئے اکلاس ملازمین کی ہڑتال ، شدید نعرے بازی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


مظفرآباد(بیورورپورٹ)اکلاس ایمپلائز پروگر یسو یونین سی بی اے ایک نکاتی ایجنڈا ہڑتال اکلاس ہیڈ آفس مظفرآباد میں ملازمین کا جم غفیر اُمڈ آیا ۔ شدید احتجاج 6مئی2015کے حکومتی نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کیلئے شدید نعرہ بازی مظاہرہ میں ملازمین نے پلے کارڈ، بینرز اُٹھا رکھے تھے جن پر اپنے حق کے نعرے درج تھے۔ حکومت کو جاری کردہ نوٹیفکیشن پر 100% عملدرآمد کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ ایک سال بھی دن رات دھرنا پر بیٹھنا پڑا بیٹھیں گے۔حکومت کے کی لاٹھی گولی گرفتار یوں سمیت ہر مشکل کا سینہ تان کر مقابلہ کریں گے۔ مذکورات، اعلانات، وعدے، ہڑتا لیں، احتجاج کر کے تھک چکے ہیں۔ پانچ سال سے سب کچھ کر کے دیکھ لیا ہے۔اب تخت ہو گا یا تختہ در جنوں ملازمین پنشنرز، پنشنرز کی بیوہگان، پنشنرز کے تیموں بچوں کی لاشیں اُٹھا اُٹھا کر تنگ آچکے ہیں۔اب کسی گرانٹی پر احتجاج موخر نہیں کریں گے۔ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔کسی اعلان کو قبول نہیں کریں گے۔ ملازمتوں کی قربانی دے چکے ہیں اب جانوں کی قربانی خاندانوں کے ہمراہ دیں گے۔ پندرہ سو ملازمین اور ان کے خاندان بیس ہزار کے لگ بگ احتجاج کے لیے 22جنوری کی دھرنا دیں گے۔ وزیراعظم بیوروکریسی کے گمراہ کن مشوروں کے بجائے یک نکاتی نوٹیفکیشن پر عمل کروایں۔ ہمارے حال پر رحم کھائیں۔ ان خیالات کا اظہاراکلاس ایمپلائز پروگریسو یونین کے مرکزی صدرراجہ شبیر خان سینئر نائب صدر عاصم رشید خان جنرل سیکرٹری چوہدری میر محمد نگران اعلیٰ طاہر سلیم کیانی، نائب صدر سید سرور بخاری، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل محمد اکرم عباسی ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل راجا نادر خان ، ڈپٹی چیف آرگنائزر لیاقت شریف ، سیکرٹری مالیات سردار اسرار احمد ، سیکرٹری اطلاعات محمد نعیم اعوان، رابطہ سیکرٹری محمد بشیر فاروقی،عبدالغنی اعوان ، سید مجتبیٰ نقوی اور دیگر نے احتجاجی مظاہر ہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا اور مقررین نے کہاں کہ 22جنوری 2018کے دھرنوں میں ہزاروں ملازمین اور ان کے خاندان ، پنشنر ز، پنشنرز کی بیوہگان، ان کے یتیم بچے بچیاں شرکت کریں گی۔ہم نہیں چاہتے کہ حکومت کی ساکھ متاثر ہو ، وزیراعظم اور اُن کی کابینہ کی بدنامی ہو لیکن اب کی بار مکمل احتجاج کریں گے۔ چاہے تین ماہ ، چھ ماہ یا بارہ ماہ لگ جائیں حق لے کر ہی دھرنا ختم کریں گے۔حکومت ہٹ دھرمی کا مظاہر ہ کر رہی ہے جو درست نہیں ہے۔ اب ہم طفل تسلیوں میں نہیں آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ 22جنوری دھرنا کی بھرپور تیاری ہو چکی ہے۔ پورے آزادکشمیر سے ملازمین اکلاس مظفرآباد جمع ہوں گے ۔ احتجاج ہمارا حق ہے کوئی ہمیں احتجاج سے نہیں روک سکتا۔ وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر راجہ فاروق حیدر خان اپنے حکومت کی گڈ گورنس ، انصاف کا اکلاس ملازمین پر بھی اطلاق کریں۔ بیوروکریسی نالائقوں کا ٹولہ ہے ۔ اکلاس ملازمین سے کھلواڑ ہو رہا ہے۔ بند کیا جائے۔ ہمیں سڑکوں پر نکلنے پر مجبور نہ کیا جائے۔ سڑکوں پر نکلے تو کھلی جنگ ہو گی ۔ لاشیں اُٹھیں گی۔ خون خرابہ ہو گا۔ اکلاس ملازمین انصاف کیلئے جھولیاں پھیلا پھیلا کر تھک چکے ہیں۔ اب ہم خاندانوں سمیت جانوں کی قربانی دے کر اپنا حق لیں گے۔