صادق آباد‘ ڈاکٹر مریض کی ٹانگ کے آپریشن کے دوران برما اندر بھول گیا
صادق آباد(نامہ نگار) اکبر ٹاؤن صادق آباد کے رہائشی21سالہ نوجوان احمد نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ چھ ماہ قبل ٹریفک حادثہ میں میری ٹانگ کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی جسے آپریشن کے بعد راڈ کے ذریعے جوڑا گیا بعد ازاں شدید درد کے باعث میں راڈ نکلوانے کیلئے نوید کلینک رحیم یارخان گئے جہاں پر ڈاکٹر مرزاریاض الحسن نے آپریشن کر کے ٹانگ میں ڈالا گیا راڈ نکالنے کا مشورہ دیا اور (بقیہ نمبر47صفحہ12پر )
بھاری فیس بھی حاصل کر لی ، دو گھنٹے مجھ پر مختلف تجربات کے بعد ڈاکٹر مذکورہ نے بتایا کہ راڈ نہیں نکلا آپ اسے واپس گھر لے جائیں اور اسکے ساتھ ہی ہزاروں روپے کی مہنگی ادویات اور انجکشن بھی لکھ دئیے ۔ جب درد کی شدت کم نہ ہوئی تو ٹانگ کے ایکسیرے کروائے معلوم ہوا کہ راڈ تو نہیں نکلا بلکہ ڈرل مشین کا برما بھی ٹوٹ کر ٹانگ کے اندر رہ گیا ہے ایکسرے رپورٹ نے ڈاکٹر کی غفلت اور لاپرواہی کی قلعی کھول کر رکھ دی ، دوبارہ رابطہ کرنے پر ڈاکٹر مذکورہ نے آپریشن کرنے سے انکار کر دیا‘ متاثرہ نوجوان احمد نے بتایا کہ وہ غریب آدمی ہے اور بار بار آپریشن کا خرچہ برداشت نہیں کر سکتا ‘اسکے والدین بوڑھے ہیں اور وہ گھر کا کفیل تھا اور چھ ماہ سے بستر پر مجبوری کی حالات میں پڑا ہوں ، اس نے وزیراعلی پنجاب شہبازشریف‘صوبائی وزیر صحت ‘ کمشنر بہاول پور اور ڈی سی رحیم یارخان سے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر مذکورکیخلاف کارروائی کر کے میرا علاج معالجہ کروایاجائے تاکہ میں چلنے پھرنے کے قابل ہو کر اپنے گھر والوں کی کفالت کر سکوں ۔
برما