’اس جگہ کو ہم اردگان کا قبرستان بنائیں گے‘ بڑے اسلامی ملک میں ہزاروں شہری سڑکوں پر آگئے، طیب اردگان کے خلاف بڑا اعلان کردیا کیونکہ۔۔۔

’اس جگہ کو ہم اردگان کا قبرستان بنائیں گے‘ بڑے اسلامی ملک میں ہزاروں شہری ...
’اس جگہ کو ہم اردگان کا قبرستان بنائیں گے‘ بڑے اسلامی ملک میں ہزاروں شہری سڑکوں پر آگئے، طیب اردگان کے خلاف بڑا اعلان کردیا کیونکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دمشق(مانیٹرنگ ڈیسک) شام میں کردوں کے ماتحت ایک نئی فوج کی تیاری کے امریکی منصوبے پر ترک صدر طیب اردوان نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ باغی کرد ترکی کے لئے خطرہ ہیں اور ان کے زیر قبضہ علاقے پر ترک فوج کی چڑھائی کی دھمکی بھی دی تھی۔ ان کے اس بیان پر کرد علاقے افرین میں زبردست مظاہرے شروع ہو گئے ہیں اور ترک صدر کو ایسی ایسی دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ جو شاید انہوں نے پہلے کبھی نہیں سنی ہوں گی۔
مڈل ایسٹ آئی کے مطابق ہزاروں کردوں نے گزشتہ روز ترک صدر کے بیان کے خلاف افرین کے علاقے میں احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ترک صدر کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور انہوں نے بینر اٹھارکھے تھے جن پر لکھا تھا ’’افرین اردوان کا قبرستان ثابت ہوگا۔‘‘
اس مظاہرے میں شامل ایک 20 سالہ صحافی روج موسیٰ کا کہنا تھا’’افرین کے لوگوں نے آج ترک قبضے کے خلاف آواز اٹھادی ہے اور ترکی کی جانب سے افرین کی زمین پر حملے کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ یہ ایک بہت بڑا مظاہرہ ہے۔ باوجود اس کے کہ بارش ہورہی ہے اور تیز ہوا چل رہی ہے۔ میں نے یہاں اس سے پہلے کبھی اتنا بڑا مظاہرہ نہیں دیکھا۔‘‘


یاد رہے کہ ترک صدر نے امریکہ کی جانب سے شام میں کردوں پر مشتمل نئی فوج بنائے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے ترکی کی سرحد پر تعینات کی جانے والی کرد فوج کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ ترکی کرد علاقے پر حملہ کرسکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کے آرمر و آرٹلری یونٹ پہلے ہی حرکت میں آچکے ہیں اور اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز صبح کے وقت افرین کی جانب فائر بھی کھولا گیا ہے۔ افرین ڈسٹرکٹ کی آبادی تقریباً 5 لاکھ ہے، جن میں ایک بڑی تعداد پناہ گزینوں کی ہے۔