”پولیس والے لاشیں نکال رہے تھے تو ہم نے دیکھا کہ گاڑی سے۔۔۔“ عینی شاہدین نے لرزہ خیز دعویٰ کر دیا، گاڑی سے کیا کچھ نکلا؟ جان کر آپ بھی سکتے میں آ جائیں گے
ساہیوال (ڈیلی پاکستان آن لائن) جی ٹی روڈ پر ادا قادر کے قریب فائرنگ کے واقعے کے عینی شاہدین نے لرزہ خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ گاڑی سے کوئی مزاحمت ہوئی اور نہ ہی کوئی اسلحہ، دستی بم وغیرہ برآمد ہوا بلکہ گاڑی سے صرف بیگ اور گھریلو سامان ہی نکلا جو پولیس والے اپنے ساتھ لے گئے۔
تفصیلات کے مطابق واقعے کے ایک عینی شاہد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے گاڑی سے کوئی اسلحہ برآمد ہوتے ہوئے نہیں دیکھا۔ ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ گاڑی میں سوار ایک عورت کی عمر 40 سال کے قریب لگ رہی تھی جبکہ دوسری بچی کی عمر 12 سے 13 سال تک تھی جبکہ دو مرد بھی تھے۔ پولیس والوں نے گولی چلائی اور وہ مر گئے جس کے بعد گاڑی سے تین بچے نکالے گئے جو زخمی حالت میں تھے اور پولیس والے اپنے ساتھ لے گئے۔
ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ گاڑی لاہور کی طرف سے آ رہی تھی جس کے پیچھے ایلیٹ فورس کی ایک گاڑی آئی اور فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں دو عورتیں اور دو مرد مارے گئے جس کے بعد گاڑی سے تین بچے برآمد ہوئے جن میں سے ایک بچہ زخمی تھا، گاڑی میں سوار افراد نے کسی قسم کی کوئی مزاحمت نہیں کی اور تمام فائرنگ ایلیٹ فورس کی جانب سے ہی کی گئی، پولیس والوں نے گاڑی سے لاشیں بھی نکالیں لیکن ہم نے کوئی اسلحہ برآمد ہوتے ہوئے نہیں دیکھا بلکہ گاڑی سے کپڑوں کا بیگ اور اس طرح کا گھریلو سامان ہی برآمد ہوا۔
دوسری جانب ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ساہیوال میں کارروائی کی گئی اور ٹول پلازہ کے قریب گاڑی کو روکنے کی کوشش کی گئی جس پر گاڑی سے فائرنگ شروع ہو گئی اور پھر ان کا پیچھا کر کے کارروائی کی گئی جبکہ کارروائی کے بعد گاڑی سے اسلحہ، دستی بم اور خودکش جیکٹ بھی برآمد ہوئی۔