بیانات میں تضادات نے پولیس گردی کاپول کھول دیا ،نہتے خاندان کا پولیس کے ہاتھوں قتل بد ترین دہشتگردی ہے:مولا بخش چانڈیو
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی ترجمان سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا کہ بیوی اور بچوں کے ساتھ سفر کرنے والے شخص کو دہشتگرد قرار دے کر مار دینا کہاں کا قانون ہے؟اگر کار میں کوئی مطلوب سوار تھے تب بھی بچوں اور عورتوں کا تو خیال رکھا جاتا،سی ٹی ڈی، پولیس اور انتظامیہ کے بیانات میں تضادات نے پولیس گردی کاپول کھول دیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق مولابخش چانڈیو نے کہا کہ کہاں ہیں ریاست مدینہ بنانے کے دعویدار ؟ کہاں گیا ان کا انصاف اور قانون؟نہتے قتل کئے جانے والے افراد کے خون کے چھینٹے حکمرانوں کے دامن پر لگے ہیں،ملکی معیشت تباہ کرنے والے اب ملک کا امن اور سکون برباد کرنے کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے لوگوں سے روزگار چھینا، گھر چھینے اب جینے کا حق چھینا جا رہا ہے،ہر طرف سے حکومتی کے ناکامی کی صدائیں آنا شروع ہو گئی ہیں۔سیلیکٹڈ وزیراعظم اور ان کی حکومت کو احساس ہی نہیں کہ ملک کو کہاں لے کر جا رہے ہیں۔