فارن فنڈنگ کا معاملہ اٹھانا خو ش آئند، پی ٹی آئی کو کسی مافیا نے سپانسر نہیں کیا: عمران خان 

  فارن فنڈنگ کا معاملہ اٹھانا خو ش آئند، پی ٹی آئی کو کسی مافیا نے سپانسر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے فخر ہے کہ ہماری جماعت پاکستان تحریک انصافکو کسی مافیا نے سپانسر نہیں کیا، مافیا نے پیسہ لگایا ہوتا تو ہم ان کے سامنے جھک جاتے وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے براڈ شیٹ کیس پر بریفنگ دی۔وزیراعظم نے اجلاس کے شرکا کو ہدایت کی کہ براڈ شیٹ کے معاملے کو تفصیلی طور پر عوام کے سامنے رکھیں اور اس میں موجود حقائق کو منظر عام پر لایا جائے۔ براڈ شیٹ کمپنی تو 20 سال پہلے کے اثاثوں کی تحقیقات کر رہی تھی، گزشتہ دس سال دور کا حساب تو ابھی ہونا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنا عزم دہرایا کہ ملکی دولت لوٹ کر باہر لے جانے والے احتساب سے نہیں بچ سکتے۔ وزیراعظم نے براڈ شیٹ معاملے پر پانچ رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ کمیٹی میں فواد چودھری، شیری مزاری، بابر اعوان اور شہزاد اکبر شامل ہیں۔اجلاس میں پی ڈی ایم جلسے پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی بریفنگ دی اور کہا کہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپوزیشن کو احتجاج کی اجازت دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا نے مودی حکومت کی اصلیت واضح کر دی، مودی حکومت نے بالا کوٹ بحران کو انتخابات کیلئے استعمال کیا۔وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 2019 میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا تھا کہ بالاکوٹ واقعہ کو فاشسٹ مودی حکومت نے انتخابی فائدے کیلئے استعمال کیا، حالیہ انکشافات نے مودی سرکار اور بھارتی میڈیا کا گٹھ جوڑ بے نقاب کر دیا۔عمران خان نے کہا کہ مودی نے انتخابات جیتنے کیلئے خطرناک فوجی ایڈونچر کیا، بھارتی ایڈونچر پورے خطے کو عدم استحکام کا شکار کرسکتا تھا، پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطے کو بڑے بحران سے بچایا۔ عمران خان نے کہا بھارت پاکستان میں دہشتگردی سپانسر کرنے، مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور پاکستان کے خلاف 15 سال سے ڈس انفارمیشن مہم میں بے نقاب ہو چکا ہے، اب خود بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ یہ گندا کھیل جوہری طاقت رکھنے والے خطے کو ایک خطرناک تنازع میں دھکیل رہا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میری حکومت پاکستان کے خلاف بھارتی عزائم بے نقاب کرتی رہے گی۔وزیراعظم عمران خان  نے   بارڈر مارکیٹس کے قیام کے حوالے سے اقدامات کو فاسٹ ٹریک کرنے اور جلد ہی ایک جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں بسنے والی آبادی کی خوشحالی کے لئے ان مارکیٹس کا قیام انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ان مارکیٹس کے قیام سے نہ صرف مقامی آبادی کو روزگار کے مواقع میسر ہوں گے  بلکہ سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے بھی مدد ملے گی،  وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار  پیر کو    پاک افغان اور پاک ایران سرحدی علاقوں میں بارڈر مارکیٹس کے قیام  کے حوالے سے پیش رفت پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف،معاون خصوصی ڈاکٹر وقار مسعود، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل  اور سینیئر افسران شریک تھے،  وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی اور متعلقہ سینیئر افسران اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک  ہوئے، اجلاس کو پاک افغان اور پاک ایران سرحدوں پر مقامی آبادی کو کاروبار کی بہتر سہولیات، تجارت کے فروغ اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے مجوزہ بارڈر مارکیٹوں کے قیام  کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی سطح پر لئے جانے والے اب تک کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو 18مجوزہ بارڈر  مارکیٹس,جن میں سے 4مارکیٹس پائلٹ منصوبے کے تحت قائم کی جائیں گی، کے ڈرافٹ پی سی ون اور ایران و افغانستان کے حکام سے مذاکرات میں اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، وزیراعظم عمران خان سے وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے ملاقات جس میں پورے گلگت بلتستان کو عالمی  معیار کے سیاحتی مقام بنانے کے میگا پراجیکٹ پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔منصوبے کے تحت گلگت بلتستان کے تمام شہری و دیہی علاقوں کی ماسٹر پلان کے تحت تنظیمِ نو کی جائے گی،مکانات کے نقشے اور ان کی جگہ، گلیوں کا نظام، نکاسی آب اور صاف پانی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات پر سیاحوں کی سہولت کیلئے بنیادی ضروریات کی فراہمی منصوبے میں شامل  ہیں،منصوبے میں مقامی آبادی کو بنیادی سہولیات جس میں معیاری تعلیم اور صحت  شامل ہیں کو ترجیحی بنیادوں پر فراہم کیا جائے گا،منصوبہ مقامی آبادی کیلئے روزگار کے بے شمار مواقع فراہم کرے گا،منصوبہ گلگت بلتستان میں سیاحت کو اربوں ڈالر کی صنعت میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ وزیرِ اعظم نے مجوزہ منصوبے کو سراہتے ہوئے فروری میں اس کی جامع حکمتِ عملی پیش کرنے کی ہدایات دیں۔
عمران خان

مزید :

صفحہ اول -