پی ڈی ایم کا آج شہر اقتدار میں احتجاج، پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے جلد فیصلے کیلئے الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہر ہ، حکومت نے اجازت دیدی
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) پی ڈی ایم آج پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے میں تاخیرکیخلاف آج الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کریگی۔ اس سلسلے پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں نے اپنے کارکنوں کے ساتھ ساتھ ارکان اسمبلی اور سینیٹر اور ٹکٹ ہولڈرز کو بھی احتجاج مین شریک ہونے کی ہدایت کردی مولانا فضل الرحمن اور مریم نواز سمیت پی ڈی ایم کے تمام اہم قائدین احتجاج میں شریک ہونگے تاہم پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اھٹجاج مین شریک نہیں ہونگے ان کی جگہ پیپلز پاری کی دوسری قیادت احتجاج مین شریک ہو گی اس سلسلے میں پیپلز پارٹی اسلام آباد کی قیادت نے پارٹی کارکنوں کو ہدایت نامہ جاری کر دیا۔ دوسری طرفپی ڈی ایم احتجاج کے پیش نظر الیکشن کمیشن کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ مظاہرین کو الیکشن کمیشن عمارت اور پارکنگ میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔الیکشن کمیشن کی سیکیورٹی کیلئے 1800 سے زائد پولیس اہلکار ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔ انتظامیہ نے سیکیورٹی کے حوالے سے پلان جاری کر دیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن کی سیکیورٹی کیلئے اضافی سیکیورٹی کیمرے بھی نصب کر دیئے گئے ہیں۔ مظاہرین کو الیکشن کمیشن عمارت اور پارکنگ میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی اسلام آباد نے الیکشن کمیشن دفتر کا دورہ کیا اور سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ڈی سی اسلام آباد نے الیکشن حکومت نے بھی ا پوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیرِ داخلہ شیخ رشیدکا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، کسی کو پہلی دفعہ ریڈ زون میں آنے کی اجازت دی جارہی ہے جب کہ راولپنڈی اور اسلام آباد 15 دسمبر سے ہائی الرٹ ہے تاہم ہائی الرٹ کا بتا کر کسی کو ڈرا نہیں رہا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت اپنے حفاظتی انتظامات ضرور کرے گی اور شیخ رشید ہی آپ کو حلوہ کھلائے گا، پی ڈی ایم کو فری ہینڈ دیں گے کوئی رکاوٹ اورکینٹینر نظر نہیں آئیں گے تاہم اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لیا تو قانون اس کو ہاتھ میں لے گا، و احتجاج میں انصارالاسلام کے طلبہ اور مدرسوں کے بچے لائے گئے تو قانون حرکت میں آئے گا۔شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان خود پھسنے جارہے ہیں، فضل الرحمان کواس سیاست سے کچھ نہیں ملنا جب کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو بھی پیچھے ہٹنا ہے،
پی ڈی ایم احتجاج
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن)اپوزیشن نے سینیٹ انتخابات سے قبل مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا۔پی ڈی ایم کی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، راجہ پرویز اشرف و دیگر شریک ہوئے تاہم بلاول بھٹو زرداری اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔۔جمعیت علمائے اسلام ف سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے سینیٹ انتخابات لڑنے پر اتفاق کیا اور سینیٹ انتخابات میں متفقہ امیدوار لانے کے لیے جلد پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔پی ڈی ایم جماعتیں سینیٹ انتخابات میں حکومت کے اتحادی جماعتوں سے بھی رابطے کریں گی اور پی ڈی ایم جماعتیں مشترکہ سینیٹ الیکشن لڑنے کے بعد مشترکہ چئیرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا امیدوار بھی لائیں گی۔پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر اور سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آج الیکشن کمیشن کے سامنے بھرپوراحتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، فارن فنڈنگ پاکستانی تاریخ کا بڑا اسکینڈل ہے، جس کامرکزی ملزم عمران احمدنیازی ہے،فارن فنڈنگ سے سیاسی انتشار اورالیکشن میں دھاندلی کی گئی، عوام سے اپیل ہے احتجاجی مظاہرے میں بھرپور شرکت کریں۔انہوں نے نائب صدر ن لیگ مریم نواز اور دیگر پی ڈی ایم رہنماں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں نے خصوصی دعوت پر شرکت کی، الیکشن کمیشن کے سامنے آج کے مظاہرے کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کیا گیا، طے ہوا کہ پی ڈی ایم قیادت الیکشن کمیشن کے سامنے فارن فنڈنگ کے حوالے سے بھرپور احتجاج کرے گی، فارن فنڈنگ پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے، جس کامرکزی ملزم عمران احمدنیازی ہے، پوری دنیا سے کروڑوں روپے پارٹی کے نام پر اکٹھے کیے گئے ہنڈی اوردیگر ذرائع سے منگوا کرسیاسی انتشار اوردھاندلی کیلئے استعمال کیے،6 برسوں سے کیس زیرالتوا ہے، عمران نیازی سے مدرآف این آراو لے کر پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کیا، چندوں کے نام پر حاصل کیے فنڈز کوغیرقانونی طور پرخفیہ اکانٹ کے ذریعے ذاتی کاروبار اور انتشار پھیلانے کیلئے استعمال کیا جس کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے مطالبہ کریں گے جس جرم کا اعتراف کرلیا گیا الیکشن کمیشن فوری فیصلہ سنائے، پی ٹی آئی اور قیادت کیخلاف فیصلے میں تاخیر کیوں کی جارہی ہے۔ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ میں تمام محب وطن پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ قومی سلامتی کی حفاظت کے لیے اور ملک دشمن لابیوں سے فنڈز حاصل کرنے والوں کے خلاف احتجاج میں شامل ہوں، تمام نوجوانوں، خواتین، سیاسی کارکن اس احتجاج میں شریک ہوں اور پاکستان دشمن فنڈنگ کی مذمت کرنے کے لیے اپنا قومی فریضہ انجام دیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک بھر میں احتجاجی شیڈول کو ترتیب دی گئی، 21 جنوری کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ملین مارچ ہوگا، 5 فروری کو کشمیریوں کے ساتھ ملک بھر میں اظہار یکجہتی کیا جائے گا، ساتھ ساتھ راولپنڈی میں ایک بڑا جلسہ بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں ملک بھر میں احتجاجی ریلیوں اورمظاہروں کے شیڈول کو حتمی شکل دی گئی ہے، 21 جنوری کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ملین مارچ میں پی ڈی ایم کی قیادت شرکت کرے گی، 5 فروری کو جہاں پورے ملک میں کشمیریوں کے ساتھ یک جہتی کا دن منایا جائے گا راولپنڈی لیاقت باغ میں ایک بڑے بڑا جلسہ کیا جائے گا، جس میں کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور پی ڈی ایم کی جماعتیں بھی شرکت کریں گی۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اس سال 5 فروری ماضی کی نسبت مختلف ہوگا، کشمیر بیچا گیا، کشمیر فروشی کے خلاف عوام کے غیض و غضب، ان کی ناراضی اور کشمیر کیس کا سودا کرنے کے حوالے سے بھرپور احتجاج اس میں شامل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ 9 فروری کو حیدر آباد میں پی ڈی ایم کا بڑا جلسہ، ریلی ہوگی، 13 فروری کو سیالکوٹ، 16 فروری کو پشین بلوچستان، 23 فروری کو سرگودھا اور27 فروری کو خضدار میں بہت بڑا اجتماع اور بڑی ریلی منعقد کی جائے گی اور اس کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا فیصلہ کیا جائے گا اور پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں حتمی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں، ہماری اصطلاحات آئین و قانون کے تابع ہیں، ہمارے اقدامات بالکل آئین و قانون کے دائرے میں ہوتے ہیں اور ہم ملک میں جمہوریت کی بحالی کی بات کرتے ہیں تو اس کے معنی یہی ہیں کہ یہی آئین اور ملکی قانون کا تقاضا ہے اور اسی کے لیے ہم اصطلاحات استعمال کرتے ہیں۔صدر پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ ہم بعض دفعہ فیصلوں میں آئینی مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے وکلا سے مشورہ لیتے ہیں اور تمام جماعتوں کے وکلا ایک رائے بناتے ہیں جس کی وجہ سے بعض فیصلے تبدیل کرنے پڑتے ہیں اور ہم صحیح طور اور باہمی اعتماد سے آگے بڑھ رہے ہیں۔اس موقع پر مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ تحریکِ عدم اعتماد لانے کا فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی،میاں صاحب کا یہ خیال ہے کہ جس چیز کے خلاف ہم جدوجہد کررہے ہیں وہ غیر جمہوری قوتیں ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ غیر جمہوری قوتوں کا عمل دخل سیاست میں نہ ہو۔انہوں نے کہا نواز شریف نے پہلے دن کہہ دیا تھا کہ عمران خان صرف ایک مہرہ ہے اداروں کی جمہوری عمل میں مداخلت ختم ہونی چاہیے۔ہمارے کسی سے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں ہیں۔حکومت کو اپنے ہی سے خطرہ ہے۔ان کا دم ہر خواہش پر نکل رہا ہے ان کی ہر خواہش پوری نہیں ہوگی۔ دوسری طرف مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے اسرائیل اوربھارت کی فنڈنگ کوالیکشن کمیشن سے چھپایا،اسٹیٹ بینک نے متعددبینک اکاؤنٹس کی نشاندہی کی جوظاہرنہیں کیے گئے،ہنڈی سے بھی رقوم منگوائی گئیں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے متعددخفیہ اکاؤنٹس پکڑے جاچکے، تحریک انصاف سے متعلق فیصلوں کوبھی جلد آناچاہیے، فیصل واوڈا کا کیس کئی ماہ سیزیرالتوا ہے۔
سٹیئرنگ کمیٹی