پاکستان کو پانچ ارب روپے جرمانہ لیکن اس میں پرویز مشرف کا کیا کردار ہے؟ تہلکہ خیز انکشاف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کو براڈ شیٹ کیس میں پانچ ارب روپے جرمانہ ہوا اور اگر اس کی انکوائری ہوتی ہے اور دستاویزات کا جائزہ لیں تو پرویز مشرف کا نام بھی سامنے آتا ہے ، اشارے سب ماضی کی طرف جاتے ہیں اور عمران خان محفوظ ہیں، دستاویزات کا تفصیلی جائزہ لیں ،پاکستانیوں کا سرشرم سے جھک جائے کہ یا تو پاکستان میں بیٹھے لوگ ان سے ملے ہوئے تھے یا لوگ آئے جو بے وقوف بنا کر چلے گئے اور اب ہمیں بتایا جاتاہے کہ دنیا میں ہم سے سمجھدار بندہ ہی کوئی نہیں، یہ بات سینئر صحافی رﺅوف کلاسرا نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رئووف کلاسرا نے کہا کہ پاکستان کو ہونیوالے پانچ ارب روپے جرمانے کی اگر انکوائری ہوتی ہے تو یہ دو لوگوں کی طرف جائے گی ، دستاویزات کا جائزہ لیں تو پرویز مشرف کا نام سامنے آتاہے جنہوں نے ن لیگی قیادت کو اس وقت نیشنل ری کنلسی ایشن آرڈر( این آر او ) دے کر بیرون ملک جانے دیا، پاکستان میں تحقیقات روک دی گئیں لیکن براڈ شیٹ تحقیقات جاری رکھے ہوئی تھی ، انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب، یواے ای اور فلاں فلاں جگہ پراپرٹیز ہیں، اب پیسہ ہمیں بھی دیں۔ جنرل امجد نے معاہدہ کیا تھا اور فاروق اعظم شاید پراسیکیورٹر جنرل تھے، ان کی ٹیم کو اس وقت دیکھنا چاہیے تھا کہ کس طرح کا معاہدہ کررہے ہیں۔
پاکستان کوجو5ارب کاجرمانہ ہوااس کابرڈن مشرف کی طرف جاتاہےوہ کیسے؟مئی میں بننے والی براڈشیٹ کمپنی کوجون میں پاکستان کی طرف سےاتنابڑاپراجیکٹ مل جاتاہے کمپنی کی خصوصیت کیاہے؟؟@AmirMateen2 @KlasraRauf pic.twitter.com/whEvsmeW6y
— M T (@MusakheyraTasv2) January 18, 2021
انہوں نے مزید بتایا کہ مئی 2000ء میں براڈشیٹ بنی اور ایک ہی ماہ بعد جون 2000ء میں پاکستان نے ملٹی بلین ڈالر کنٹریکٹ دیدیا۔ اس پر صحافی عامر متین نے کہاکہ بڑے مشکوک انداز میں آف شور کمپنی ہے جس کا کوئی ریکارڈ نہیں اور نہ ہی اس سے وابستہ لوگوں کا کوئی ذکر ہے۔
رئووف کلاسرا کا مزید کہناتھاکہ سارے اشارے انکوائری میں ماضی کی طرف جائیں گے ، عمران خان محفوظ ہیں،ایک آدھ جرنیل کا نام ہے جنہوں نے مبینہ طورپر حصہ مانگا اور موسوی نے بھی کہا ہے۔ملک کی اس سے بڑی کیا بدنامی ہوسکتی ہے کہ آپ نے بھاگے ہوئے لوگوں کیساتھ ڈیل کی اور یہاں تک کہ نوازشریف کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم( جے آٹی ٹی )نے بھی معاہدے میں لکھا کہ اگر پاکستان میں بھی ریکوری ہوئی تو آپ کو بیس فیصد حصہ دیں گے ، اسی طرح جنرل امجد نیب چیئرمین نے معاہدہ کیاتھا۔
ان کا مزید کہناتھاکہ بیرون ملک سے نوازشریف سے ایک ٹکہ بھی نہیں نکلوایا گیا، بیس ملین ڈالر نوازشریف کے نیب کی طرف سے اعلان کی وجہ سے دیئے گئے کیونکہ نیب پہلے ہی ان کی پراپرٹی کے اندازے پیش کرچکا تھا۔
ایسا معاہدہ کیا گیا کے نیب پاکستان میں بھی جو پیسا ریکوور کریگی اس میں بھی %20 حصّہ انکا ہو گا۔ نواز شریف سے ایک ٹکا ریکوور نہیں کیا ۔یہ اتنی بڑی نالائقی نا اہلی ہے کے ہمارا سر شرم سے جھک جاتا ہے ۔ رؤف کلاسرا pic.twitter.com/DsvkZWuON1
— Aamir Ghazanfar (@AamirGhazanfarS) January 18, 2021