فارن فنڈنگ کیس کے مدعی اکبر ایس بابر نےتحریک انصاف کو اپنی پہلی اور آخری محبت قرار دیتے ہوئے پھر سنگین الزام عائد کردیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے بانی رکن اور مدعی فارن فنڈنگ کیس اکبر ایس بابر نے کہاہے کہ دو کمپنیاں عمران خان کے دستخطوں سے امریکہ میں رجسٹرڈ ہیں،اِن کمپنیوں کا پیسہ پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس میں آتا ہے،فارن فنڈنگ کیس ایک منفرد کیس ہے، پی ٹی آئی اگر اب مثال بنتی ہے تو پھر تمام سیاسی جماعتوں کا احتساب ہوگا،پی ٹی آئی نے اس کیس کو مؤخر کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زورلگایا،آج تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس بڑے مقصد کو اجاگر کیا جس کیلئے میں نے کیس کیا تھا۔
نجی ٹی وی چینل"دنیا نیوز" کے پروگرام "نقطعہ نظر" میں گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس ایک منفرد کیس ہے، میں نے جو ثبوت الیکشن کمیشن کو فراہم کئےاس کا بنیادی مقصد ہی یہی تھا کہ معاشرے کیلئے مثال قائم ہو،ہماری جو سیاسی جماعتیں ہیں وہ جب تک قانون کے دائرے میں نہیں آتیں،ان کے اندر شفافیت نہیں آتی تو وہ ایک نرسری نہیں بنے گی قیادت کی،اِسی لئے میں نے اپنا سب کچھ داؤ پر لگایا،مجھے نظر آرہا تھا کہ دھوکہ ہو رہا ہے،الیکشن کمیشن 19اکتوبر2010کو تحریری طور پر فیصلہ دیتا ہے کہ کیس میں تاریخی تاخیری حربے استعمال کئے گئے، پی ٹی آئی نے اس کیس کو مؤخر کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زورلگایا، سکرونٹی کمیٹی بنے تین سال ہوگئے ہیں،مارچ2018میں بنی،80کے قریب میٹنگز بھی ہوئیں،الیکشن کمیشن میں بار بار درخواستیں دیں کہ سکرونٹی کمیٹی فیصلہ کرے تا کہ کیس آگے بڑھے۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ میرے پاس ایک فورم تھا کہ میں پاکستانی عوام کو پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی حقیقت بتاؤں، میں نے جو حقائق بتائے آج تک ایک حقیقت کو بھی نہیں جھٹلایا گیا،پی ٹی آئی نے ہائیکورٹ سمیت ہر جگہ درخواست دی کہ تمام کارروائی کو خفیہ رکھا جائے۔ایک سوال کے جواب میں اکبر ایس بابر نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس کیس میں غیر قانونی اور غیر ملکی فنڈنگ ہے، میرے پاس حتمی ثبوت ہیں،پی ٹی آئی کے رکن مجھے گھر آکر کہتے کہ ہنڈی کے ذریعے اتنے کروڑ روپے آئے، ہمارے اکاؤنٹس کو استعمال کیا گیا، دو کمپنیاں عمران خان کے دستخطوں سے امریکہ میں رجسٹرڈ ہیں، ان کمپنیوں کا پیسہ پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس میں آتا ہے۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی میری پہلی اور آخری محبت ہے،میں آج بھی پی ٹی آئی کا ممبر ہوں،ہائی کورٹ کے فیصلے آئے ہوئے ہیں میرے حق میں ۔