سانحہ مری، انکوائری رپورٹ پیش، 15 افسروں کے خلاف کارروائی، وزیر اعلیٰ نے پریس کانفرنس میں دبنگ اعلان کردیا

سانحہ مری، انکوائری رپورٹ پیش، 15 افسروں کے خلاف کارروائی، وزیر اعلیٰ نے پریس ...
سانحہ مری، انکوائری رپورٹ پیش، 15 افسروں کے خلاف کارروائی، وزیر اعلیٰ نے پریس کانفرنس میں دبنگ اعلان کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے سانحہ مری کی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں چار اعلی افسران کو عہدے سے ہٹادیا۔
سانحہ کی انکوائری مکمل ہونے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکا  کہنا تھا کہ سانحہ مری بہت بڑا واقعہ ہے، انکوائری رپورٹ کےمطابق غفلت،کوتاہیوں کی نشاندہی کی گئی، کمیٹی کی سفارشات پر15افسران کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ سی پی او راولپنڈی،اےسی مری، ڈپٹی کمشنر اورسی ٹی اوراولپنڈی کوعہدےسےہٹادیا گیا ہے۔ہم نے  قوم سےسانحہ مری کےذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا وعدہ کیا تھا۔ قوم سے کیاگیااپناوعدہ پورا کردیا ہے۔

سانحہ مری کی رپورٹ کے مندرجات سامنے آگئے، جس میں تمام متعلقہ محکمو ں کی غفلت ثابت ہوئی ہے۔تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ افسران واٹس ایپ پر چلتے رہے، افسران صورتحال کو سمجھ ہی نہیں سکے، افسران نے صورتحال کو سنجیدہ لیا نہ کسی پلان پر عمل کیا۔ کئی افسران نے وٹس ایپ میسج بھی تاخیر سے دیکھے، کمشنر، ڈی سی، اے سی سب کو غفلت کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔سی پی او، سی ٹی او بھی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے، محکمہ جنگلات، ریسیکیو 1122 کا مقامی آفس بھی ڈلیور نہ کرسکا۔ ہائی وے محکمہ بھی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہا۔

واضح رہے  کہ 7 اور 8 جنوری کی درمیانی رات مری میں طوفانی برف باری میں اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، مردان اور کراچی سے تعلق رکھنے والے 23 سیاح جان کی بازی ہارگئے تھے۔

مزید :

Breaking News -قومی -