ملکہئ کوہسار مری پاکستان کے خوبصورت ترین شہروں اور سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ اپنی بے پناہ خوبصورتی اور حسین قدرتی موسم کے باعث سیاح مری کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں اور مری کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ مری کی یہی خوبصورتی اور قدرتی حسن ہمیں بھی بار بار مری کی طرف کھینچتا ہے۔ اسی لئے جب بھی اسلام آباد آنا ہو تو ہم مری کا رُخ ضرور کرتے ہیں۔ ہمیشہ کی طرح مصطفی اسد اور عبداللہ نے اسلام آباد کا پروگرام بنایا۔سکولوں میں چھٹیاں ہیں، اس لئے ہم نے بھی اسلام آباد کا رُخ کیا۔ اسلام آباد میں دو راتیں قیام کے بعد مری میں ریسٹ ہاؤس کی بکنگ کروائی اور بچہ پارٹی کے ہمراہ مری پہنچ گئے۔ہر سال کی طرح اس سال بھی نیوائیر نائٹ مری میں بیتانے کی تمنا تھی جو ہمیشہ کی طرح پوری ہوئی۔
ہم سہ پہر اسلام آباد سے مری کے لئے نکلے اور جی ٹی روڈ سے ہی مری جانے کا پروگرام بنایا اور جی ٹی روڈ سے مری کی طرف سفر کیا۔ راستے میں دو تین جگہ پولیس کے ناکے لگے نظر آئے، ہمیں بھی روکا گیا، جب مری پہنچے تو شام ہونے کو تھی۔ ہماری رہائش گھوڑا گلی میں پنڈی پوائنٹ چیئر لفٹ کے پاس تھی۔ رات گھوڑا گلی میں گزاری۔ صبح ناشتہ کیا اور مری مال روڈ کی طرف بچہ پارٹی کے ہمراہ چلے گئے۔ یہ بتاتے چلیں کہ بچہ پارٹی مری برف کی تلاش میں آئی۔ جب ہم مری پہنچے تو معلوم ہوا کے مری میں چند روز قبل برف پڑ چکی ہے لیکن دوبارہ بھی پڑنی ہے اور جناب ملک خرم جو کہ اسلام آباد اقراء ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری اور ہمارے پیارے بھائی ہیں، کی وساطت سے معلوم ہوا کہ مری میں برف باری کی اطلاع ہے لیکن تاحال برف نہیں پڑی،جب کہ مری کے مقامی افراد سے بھی معلوم ہوا کہ محکمہ موسمیات کی طرف سے تین جنوری سے سات جنوری تک شدید برف باری کی اطلاع ہے اور زبردست طوفانی برف باری کے پیشِ نظر شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔
ہم نے بھی برف باری کی اطلاع ملنے کے بعد مری کے سفر کی تیاری کی لیکن مری میں برف کی تلاش میں کامیابی نہیں ہوئی۔ مقامی افراد سے معلوم ہوا کہ بھوربن اور نتھیا گلی میں تھوڑی تھوڑی برف موجود ہے جس پر بچہ پارٹی نے برف دیکھنے کی ضد کی تو برف کی تلاش میں نتھیا گلی پہنچ گئے۔ نتھیا گلی بھی ایک خوبصورت تفریحی مقام ہے جو خیبر پختونخوا میں ہے نتھیا گلی کے ساتھ ہی ایوبیہ بھی ہے۔ ایوبیہ بھی قدیم اور تاریخی شہر ہے۔ سابق صدرِ پاکستان جناب ایوب خان کے نام کی نسبت سے اس شہر کا نام ایوبیہ رکھا گیا۔ ایوبیہ میں بھی عوام کی تفریح کے لئے چیئر لفٹ لگی ہے جو سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔بہرحال بتلا دیں کہ مری سے نتھیا گلی کی مسافت تقریبا ًایک گھنٹے کے قریب ہے اور نتھیا گلی کے سفر پہ نکلے تو راستے میں سڑک کنارے بے شمار بندر بھی نظر آئے جو عوام کی تفریح کا باعث تھے۔یہ بندر بھی دور دراز سے آئی عوام کا دل بہلا رہے تھے۔
نتھیا گلی سے پہلے ایک خوبصورت سا پارک نظر آیا جس میں بچوں کو برف نظر آئی تو بچوں نے شور مچا دیا اور ہم نے گاڑی روک لی۔ بچے گاڑی سے نکلے اور برف میں کھیلنے لگ گئے۔ وہاں کچھ دیر قیام کیا اور کچھ وقت گزارنے کے بعد ہم نے واپس مری کا رُخ کیا۔ جب مری پہنچے تو دیکھا کہ مری مال روڈ پہ جانے والے راستوں پہ پنجاب پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی اور پولیس کی بھاری نفری دیکھ کے یاد آ گیا کہ نئے سال کی آخری شام تھی دو ہزار چوبیس کا سورج غروب ہونے کو تھا۔ پنجاب پولیس کی بھاری نفری مال روڈ پہ ہو نے والے والی ہلڑ بازی کو روکنے کے لئے تھی۔ جس گیسٹ ہاؤس میں ہم ٹھرے تھے وہیں سے معلوم ہوا کہ اکتیس دسمبر کو مری آنے والے راستے بند کئے گئے تھے،منچلوں کو مری پہنچنے سے روکا جارہا تھا جس کی وجہ شائد یہ تھی کہ ہنگامہ آرائی کو روکا جا سکے لیکن پھر بھی عوام کی بہت بڑی تعداد جو تھی وہ مری میں موجود تھی اور نئے سال کے استقبال کے لئے مری میں آتش بازی کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ ہم بھی رات کو مال روڈ پہنچ گئے۔مال روڈ کا چکر لگایا۔ بچہ پارٹی نے مال روڈ سے کھانا پیک کروایا اور ہم مال روڈ سے رات بارہ بجے سے پہلے پہلے اپنے کمرے میں پہنچ گئے اور نیو ائیر نائٹ گھوڑا گلی اپنے روم میں گزاری اور دوسرے دن یعنی نئے سال کے پہلے دن پھر مری پہنچ گئے۔
کشمیر پوائنٹ پہ کچھ دیر قیام کیا اور مصطفی عبداللہ اور اسد صاحب نے گھوڑے پہ بیٹھنے کی فرمائش کی تو عبداللہ صاحب کے ساتھ ہم نے بھی گھڑ سواری کے مزے لئے۔جب بھی مری جاتے ہیں تو گھڑ سواری ضرور کرتے ہیں۔ نئے سال کا پہلا دن مری میں گزارنے کے بعد ہم نے اسلام آباد کا رُخ کیا، واپسی پہ اسلام آباد آنے کے لئے ہم نے موٹر وے کے سفر کو ترجیح دی۔جب ہم موٹروے پہ پہنچے تو مغرب کا وقت ہونے کو تھا۔ راستے میں ہی ہم نے کھانا کھایا اور تقریبا ًآٹھ سے نو بجے کے قریب ہم اسلام آباد پہنچ گئے۔ نئے سال کا آغاز ٹھنڈے موسم کے ساتھ کیا اور سب کی طرح ہمارے دل سے بھی یہی دعا نکلی کہ اللہ کرے نیا سال ہمارے لئے ڈھیروں خوشیاں لائے اور نئے سال میں ہم اور ہمارا ملک بھرپور ترقی کرے اور یہ ہم سب کے لئے خوشحالی اور سلامتی کا سال ہو، تو دوستوں اسی دعا کے ساتھ اجازت چاہیں گے۔ آپ سے تو ملتے ہیں جلد ایک ننی منی سی بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگہبان رب راکھا۔
٭٭٭