سابق وزیر داخلہ نے آرمی چیف سے ملاقات کی تفصیلات بتا دیں

Jan 19, 2025 | 01:55 PM

اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی وطن پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے آرمی چیف سے ملاقات کی تفصیلات بتا دیں۔

آج نیوز کے پروگرام ’روبرو‘ میں   گفتگو کرتے ہوئے آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے دوران آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بتایا کہ ایک ”دوست ملک“ سے عبوری افغان حکومت سے بات کرنے کی درخواست کی ہے۔سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد شیرپاؤ نے کہا کہ دورہ پشاور کے دوران آرمی چیف کے خیبر پختونخوا کے سیاسی رہنماؤں سے تقریباً 4 گھنٹے طویل اجلاس میں کئی سیاسی جماعتوں کے نمائندے موجود تھے، آرمی چیف کو خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی کی صورتحال اور انسداد دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔آرمی چیف نے سیاسی رہنماؤں کو افغانستان سے دہشت گردوں کی سرحد پار نقل و حرکت اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اقدامات سمیت سیکیورٹی کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سربراہ پاک فوج کے ساتھ طویل اجلاس میں تمام جماعتوں نے مختلف تجاویز پیش کیں، امید ہے کہ صوبائی حکومت بھی ان پر عمل کرے گی۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ آرمی چیف ہمارا ان پٹ چاہتے تھے، میرے خیال میں ایسی ملاقاتیں ہونی چاہئیں، یہ صوبائی سطح پر تھا، لیکن یہ پاکستان کا مسئلہ ہے، ہم نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کو آل پارٹیز کانفرنس بلانی چاہیے۔

آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ ملاقات میں نیشنل ایکشن پلان پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی، پلان پر اس طرح عمل نہیں ہوا جس طرح ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے افغان طالبان کے ساتھ رابطے میں رہنے اور افغانستان میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی پر دباؤ بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں مذاکرات کے دروازے مکمل بند نہیں ہونے چاہئیں، کوئی نہ کوئی راستہ ہونا چاہیے، خواہ غیر رسمی ہو یا کوئی اور، وفاقی حکومت کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

کرم میں آپریشن پربات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ”محدود آپریشن“ ہوگا، عارضی طور پر بے گھر لوگوں کے لیے رہائش کی جگہیں بنائی جائیں گی، فتنہ الخوارج صوبے میں بدامنی کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔

مزیدخبریں