سعودی عرب کا ایٹمی قوت بننا ضروری، مسجد نبوی کے تحفظ کیلئے جان لڑادیں گے: تقدس حرمین شریفین کنونشن
اسلام آباد (ویب ڈیسک) تقدس حرمین شریفین کنونشن نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے اتحاد کے مرکز سعودی عرب کیلئے ایٹمی قوت بننا ضروری ہوگیا۔ امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی اہم ترین ضرورت، مغرب اور صیہونیت کو عرب کے صحراﺅں سے نہیں امت مسلمہ کے اتحاد کے مرکز حرمین شریفین تک رسائی میں دلچسپی ہے جو ہم کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔ حرمین شریفین نے تحفظ کے لئے مسلمان جان لڑادیں گے، پاکستان، سعودی عرب اور ترکی کو ایک سازش کے تحت نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مسجد نبوی پر حملہ ہمارے ایمان پر ڈرون حملہ ہے۔ نائن الیون کے بعد خوف اور مصلحت میں اختیار کی گئی پالیسیوں کو نقصانات پر مسلم حکمران جواب دیں، ترکی سے ہمیں سبق سیکھنا چاہیے جہاں حکومت اور اپوزیشن آمریت کے خلاف متحدہ ہوگئے ہم پہلے آمریت کو خوش آمدید کہتے ہیں، بعد میں روتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار رہنماﺅں نے تحریک دفاع حرمین شریفین کے زیر اہتمام’تقدس حرمین شریفین‘ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قومی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین و جمعیت علماءاسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حرمین شریفین صرف سعودی عرب کا مسئلہ نہیں بلکہ میں کہتا ہوں کہ حرمین شریفین صرف امت مسلمہ کا مسئلہ نہیں۔ مکہ مکرمہ جس کو ام القریٰ کہا جاتا ہے پوری آبادیوں کی ماں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اس نئی صدی میں داڑھی، پگڑھی، مدرسے کو ایک مجرم کے طور پر پیش کای جارہا ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان اور امت مسلمہ سے بڑھ کر امن کا ایجنڈہ کسی اور کا ہو نہیں سکتا، اعتدال کا درس اللہ نے دیا ہے، ہمیں میانہ روامت بنایا گیا ہے ۔ میں پارلیمنٹ میں بات کروں گا تو عالم اسلام اور امت مسلمہ کی بات کروں گا۔ حرمین شریفین کو پوری امت مسلمہ کا مرکز سمجھتا ہوں۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے اسلامی حکومت کو تہہ و بالا کرنے کا آغاز ہوا، افغانستان کے بعد عراق اور پھر شام اب سعودی عرب کی جانب رخ ہے، اگر ہم ایسے ہی دیکھتے رہے تو امت کیلئے نقصان ہوگا۔ دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ امن سے تمام معاملات وابستہ ہیں۔ سعودی عرب میں حملہ ہمارے ایمان پر ڈرون حملہ ہے۔