میٹروبس پشاور منصوبےکا پشاور ہائیکورٹ نے تہلکہ خیز فیصلہ سنادیا، کیس نیب کے سپرد
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) پشاور کورٹ نے بس ریپڈ ٹرانسپورٹ منصوبے کا محفوظ فیصلہ سنادیا اور قراردیا ہے کہ جس فرم کو ٹھیکہ دیا گیا، وہ دوسرے صوبے میں بلیک لسٹ تھی اور مزید کارروائی کیلئے کیس نیب کو بھجوا دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا اورنیب خیبرپختونخوا کو ہدایت کہ منصوبے میں بے ضابطگیوں کی چھان بین کریں، عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ چھان بین کریں کہ منصوبہ بروقت مکمل کیوں نہیں ہوسکا۔
پہلی ڈیڈلائن کے مطابق منصوبہ 24 جون 2018 ء کو مکمل کیا جانا تھا لیکن پھر اس کی ڈیڈ لائن میں اضافہ کردیا گیا اور یوں 20 مئی کو پایہ تکمیل کو پہنچنا تھا ، پھر پراجیکٹ ڈائریکٹر نے میڈیا کو بتایاکہ سول ورک 20 جون تک مکمل ہوگا لیکن وہ بھی نہیں ہوسکا۔
نہیں ہوا جس کی وجہ سے منصوبے کی لاگت 49ارب سے بڑھ 64ارب تک پہنچ گئی ہے جبکہ دیگر منصوبوں کے فنڈز بھی بی آر ٹی منصوبے میں لگادیئے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ چیئرمین نیب کی طرف سے مبینہ بدعنوانیوں کا نوٹس لیے جانے پر رواں ماہ کے اوائل میں نیب خیبرپختونخوا نے پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی تھی کہ میگا پراجیکٹ کا ریکارڈ جمع کرائیں ۔