ایڈز کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے 600ملین روپے مختص کیے ہیں: وزیر اعلٰی سندھ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ انہوں نے ایچ آئی وی پر کنٹرول اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 600 ملین روپے مختص کیے ہیں اورایچ آئی وی سے متاثرہ لوگوں کی بحالی کے لیے ایک ارب روپے کا انڈونمنٹ فنڈ بھی قائم کیاہے۔انہوں نے یہ بات آج امریکا کے ایک وفد گلیڈ سائنسز کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ وفد کی سربراہی تنظیم کے نائب صدر کلفورڈ سیمیوئل کررہے تھے، وفد کیدیگر اراکین میں مس ہیما سرینی ویسن سینئر ڈائریکٹر جنوبی ایشیا، کلوڈیو لیلین فیلڈ سینئر ڈائریکٹر گورنمنٹ افیرئرس ایشیا پیسیفک اور فیروز سنز لیب کے سی ای او عثمان خالد وحید شامل تھے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ انہوں نے جب ضلع لاڑکانہ کے شہر نؤڈیرو میں ایچ آئی وی سے متاثرہ کچھ لوگوں کے بارے میں سنا تو انہوں نے ان متاثرہ افراد کی اسکرینگ کے لیے خصوصی ٹیمیں بھیجیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کودبانے کے بجائے علاقے کیلوگوں کی اسکرینگ کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔مراد علی شاہ نے کہا کہ 32151 لوگوں کی اسکرینگ کی گئی جن میں سے 936 بشمول 770 بچے اور 166 نوجوان ایچ آئی وی پازیٹیو سے متاثرہ پائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ان 936 مریضوں میں سے 47 فیصد مرد اور 53 فیصد خواتین ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے ایچ آئی وی مریضوں کی عمروں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ 936 ایچ آئی وی پازیٹیو کیسز میں 56 فیصد مریض 5 سال کی عمر کیہیں،26 فیصد کی عمریں 5 تا 14 سال کے درمیان ہیں،16 فیصد کی 15 تا 45 سال اور 2 فیصد کی 45 سال سیزائد عمر ہے۔ مراد علی شاہ نے اپنی حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ چلڈرن اسپتال لاڑکانہ میں نیا پیڈیا ٹرکس ٹریٹمنٹ سینٹرقائم کیاجارہا ہے اور اسی طرح کا سینٹر تعلقہ ہیڈ کوارٹر اسپتال رتو ڈیرو میں بھی قائم کیا جارہاہے۔ سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی(ایس بی ٹی اے)نے غیر قانونی بلڈ بینکس کے خلاف آپریشن شروع کیا ہے اور عطائی کلینکس کو بھی سیل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ چند عمودی پروگرام مثلا لیڈی ہیلتھ ورکرز، ای پی آئی،نیوٹریشن،ایم این سی ایچ، ہیپاٹائٹس بھی موثر طریقے سے رتو ڈیرو لاڑکانہ میں چل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے لاڑکانہ میں آٹو لاک سرینجز بھی متعارف کرائی ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ بین الاقوامی این جی اوز اور یو این ایجنسیز مثلا یونیسیف، ڈبلیو ایچ او، یواین ایڈ،جی ایف ایٹی ایم،یو ایس ایڈ۔جے ایس آئی کو فنی تعاون کے لیے آن بورڈ لیاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ آغا خان یونیورسٹی اسپتال، ایس آئی یو ٹی اور دیگر ادارے علاج،اسکرینگ،متعلقہ میڈیکل افسران اور ٹیکنیکل اسٹاف کی استعداد کار میں اضافے میں تعاون کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او مشن نے لاڑکانہ، رتو ڈیرو کا ایک ہفتے کے لیے دورہ کیاتھا اور ایچ آئی وی ٹریٹمنٹ سینٹرز پر ٹیسٹنگ اور علاج اور فزیشنز کی تربیت پر توجہ مرکوز تھیں۔وزیراعلی سندھ نے ڈبلیو ایچ او کا ایچ آئی وی آؤٹ بریک کے حوالے سے تین مشنز کا اہتمام کرنے پر اور 600 ایچ آئی وی پازیٹیو بچوں کو 3 ماہ کے لیے ضروری ادویات فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یونیسیف، این اے سی پی، گلوبل فنڈ،یو این ایڈز،یو این ایف پی اے،یو ایس ایڈ،نئی زندگی ٹرسٹ،اے کے یو ایچ،ایس آئی یو ٹی،ڈی یو ایچ ایس اور اے پی ایل ایچ آئی وی کا بھی ان کی حکومت کے ساتھ ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کو روکنے اور متاثرہ لوگوں کے علاج کے حوالے سے تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ گلیڈ سائنسز کے نائب صدر کلفورڈ سیمیوئل نے وزیر اعلی سندھ کو اپنے اداروں کی جانب سے تعاون کی پیشکش کی۔وزیر اعلی سندھ نے سیکریٹری ہیلتھ سعید اعوان کو ہدایت کی کہ وہ گلیڈ سائنسز کے وفد کے ساتھ اجلاس منعقد کریں اورجہاں ان کے تعاون کی ضرورت ہے اس پر تبادلہ خیال کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں سروسز میں ڈوپلیکیشن نہیں چاہتا ہوں مگر اس کی جہاں پر ضرورت ہو وہاں پر اس کی لازمی وضاحت ہونی چاہیے۔