آزاد کشمیرکے انتخابات

آزاد کشمیرکے انتخابات
آزاد کشمیرکے انتخابات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


آزاد کشمیر میں پارلیمانی نشستوں کے انتخابات کے لئے آج کل انتخابی مہم زوروں پر ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے نامزد امیدوار مہم چلا رہے ہیں۔چند روز قبل پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنے امیدواروں کو کامیاب کرانے کے لئے خوب جوش و خروش سے لوگوں کو اِس امر پر قائل کرنے کی تگ و دو کرتے رہے کہ صرف ان کی جماعت  ہی حکومت سازی کا اعزاز حاصل کرے گی۔انہوں نے خاصے یقین و اعتماد سے دعویٰ کیا کہ 25 جولائی کے مجوزہ انتخابات میں پیپلزپارٹی دیگر حریف امیدواروں کو بھاری اکثریت سے شکست دے گی۔بعد ازاں وہ  امریکہ چلے گئے۔ مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر، مریم نواز انتخابی معرکہ آرائی میں اپنے امیدواروں کی حوصلہ افزائی اور کامیابی کے لئے بہت جچے تلے، الفاظ و انداز میں متعلقہ ووٹروں کو قائل کرنے کی سعی کر رہی ہیں کہ محض مسلم لیگ(ن) ہی آزاد کشمیر کے عوام کے حقوق کا تحفظ کرنے کی حق دار ہے۔ مریم نواز کا کہنا  ہے کہ پاکستان میں گزشتہ تین سال سے بڑھتی ہوئی اشیائے ضرورت کی مہنگائی اور آٹا اور چینی میں اربوں روپے کی خوردبرد کے باوجود کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔مریم نواز نے بھی وزیراعظم عمران خان کو آزاد کشمیر کے جلسہ ئ عام کے دوران سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی قرار دیاہے۔انہوں نے پراعتماد لہجے میں اعلان کیا کہ آزاد کشمیر کے بہادر عوام وزیراعظم عمران کو دھاندلی کرنے نہیں دیں گے، لیکن اگر عمران خان نے ایسا کیا تو ووٹرز  سخت ردعمل کا اظہار کریں گے۔یہ سطور شائع ہونے کے وقت وزیراعظم پاکستان عمران خان بھی آزاد کشمیر کی انتخابی مہم میں حصہ لے کر اپنے امیدواروں کی کامیابی  کی کوششیں کر رہے ہیں۔امید ہے کہ وہ اس خطہ ئ ارضی میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کی ممکنہ جدوجہد کریں گے۔ آزاد کشمیر میں اشتعال انگیز الزامات پر مبنی بیانات کو موجودہ مہم میں دہرانے سے گریز کر کے پرامن اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کی کوشش کریں، سب سرگرم اور غیر جانبدار سیاسی رہنما بھرپور کوشش کریں کہ دھاندلی اور بددیانتی کا خاتمہ ہو اور عوام کی اکثریتی جماعت کے نمائندے کامیاب ہوں۔

مزید :

رائے -کالم -