ہمیں معلوم ہے ملائیشین طیارہ کہاں ہے:غیر جانبدار ماہرین
کوالالمپور (بیورورپورٹ) ماہرین کے ایک آزاد گروپ نے ملائیشیا کے لاپتہ مسافر جہاز ایم ایچ 370 کے محل وقوع کے علم ہونے کا دعوی کر دیا۔ 239 لاپتہ مسافروں کے لواحقین کے لئے یہ جہاز آج بھی مایوسی اور درد کا ذریعہ بنا ہوا ہے اور کئی ماہ کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود ملائشین ائیرلائنز جیٹ کی تاحال حتمی لوکیشن کا سراغ نہیں لگایا جا سکا۔ لیکن ایک امریکی نشریاتی ادارے این بی سی نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آسٹریلیا کی جوائنٹ ایجنسی کوارڈی نیشن سنٹر کا کہنا ہے کہ وہ لاپتہ جہاز تک پہنچنے کے لئے بہت زیادہ پُر امید ہیں اور وہ آئندہ دوہفتوں میں حتمی لوکیشن تک پہنچ جائیں گے۔ ماہرین کے آزاد گروپ کی تلاش کے مطابق نئی لوکیشن بحرالہند کا جنوبی حصہ ہے، جو سابق تلاش سے سینکڑوں میل دور ہے۔ نیوزی لینڈ کے ڈینکن سٹیل اور کیلی فورنیا کے ٹم فیرر پر مشتمل ماہرین کے اس آزاد گروپ نے انمارسات کی تحقیقات کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے کیوں کہ ان کے مطابق یہ نامکمل ہیں۔ آزاد ٹیم کے ایک ماہر کے مطابق طیارے کی تلاش کے بارے میں نئی تحقیق ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ جلد ہی لاپتہ ملائشین طیارے پر بی بی سی ایک ڈاکومینٹری بھی جاری کرے گا، جس میں طیارے کی تلاش کے تمام پہلوﺅں کا احاطہ کیا جائے گا۔ ملائیشین طیارہ انڈونیشیا کے ارد گرد موجود تھا کہ بعدازاں نامعلوم وجوہات کے باعث جنوب کی طرف چلا گیا۔ ماہرین کے اس آزاد گروپ کا کہنا ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر اس مہم میں شریک ہوئے ہیں اور بہت زیادہ پُرامید ہیں کہ جلد لاپتہ طیارہ کی تلاش مکمل ہو جائے گی۔