مسلمان ہونا جرم بن گیا، سعودی طالبہ برطانیہ میں بے دردی سے قتل
لندن (نیوز ڈیسک) مسلمانوں کو شدت پسند قرار دینے والے مغرب کا بھیانک چہرہ ایک دفعہ پھر بے نقاب ہو گیا ہے اوربرطانیہ میں عبایہ اور حجاب میں ملبوس ایک سعودی خاتون کو سرعام وحشیانہ تشدد کر کے ہلاک کر دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ ایسیکس شہر کے علاقے کولچیسٹر میں پیش آیا ہے جہاں 30 سالہ سے کچھ زائد عمر کی سعودی خاتون کو تشدد اور خنجروں کے وار کر کے ہلاک کر دیا گیا۔ برطانیہ میں مسلمان خواتین پر عبایہ اور حجاب پہننے کی وجہ سے پہلے بھی شرمناک حملے ہو چکے ہیں۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ ٹریسی ہاکنگز کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ خاتون کے اسلامی لباس کی وجہ سے اسے تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا ہو اور تحقیق میں اس پہلو کو بہت اہمیت دی جا رہی ہے۔ پولیس نے اس قبل کے حوالے سے ایک 52 سالہ برطانوی مرد کو حراست میں لے رکھا ہے۔ خاتون کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ جائے وقوعہ کے قریب ہی ایک گلی میں رہائش پذیر تھی اور کسی کام کی غرض سے صبح گھر سے نکلی تھی کہ ایک پارک کے فٹ پاتھ پر چلتے ہوئے اسے حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس کے مطابق اس کے جسم پر خنجر کے زخموں کے نشانات ہیں اور چہرے پر شدید زخم لگائے گئے ہیں۔ بدقسمتی سے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے دعوے دار مغربی ممالک میں ایسے شدت پسندوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جو معصوم مسلمان خواتین پر محض اس وجہ سے حملہ آور ہو رہے ہیں کہ وہ اپنی روایات کے مطابق اسلامی لباس پہنتی ہیں۔