مہ صیام آگیا
جلو میں رحمتیں لئے
ہزاروں برکتیں لئے
نرالی عظمتیں لئے
مہ صیام آگیا
پیامِ عافیت لئے
نویدِ مغفرت لئے
عجیب منزلت لئے
مہ صیام آگیا
فزوں ہے لطفِ ایزوی
سنور رہی ہے زندگی
مٹانے دل کی تشنگی
مہ صیام آگیا
نکھر گیا روئے دیں
بڑھی ہے آبروئے دیں
رواں دواں جوئے دیں
مہ صیام آگیا
ہوا ہے بند اہر من
سجا ہے شرع کا چمن
ہے عام فضلِ ذوالمنن
مہ صیام آگیا
حفیظ تائبؒ