این اے 122دھاندلی کیس ، عمران خان کے وکیل کی حتمی بحث جاری
لاہور(نامہ نگار)حلقہ این اے 122دھاندلی کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وکیل انیس علی ہاشمی کی جانب سے دوسرے روز بھی حتمی بحث جاری رہی، ان کا کہنا ہے ہزاروں ووٹوں کی کاونٹر فائلز جعلی ہیں اور فارم 14اور15میں دیئے گئے ووٹ کاؤنٹ میں بھی فرق ہے ریکارڈ بتا رہا ہے کہ الیکشن صاف شفاف نہیں ہوا جبکہ سردار ایاز صادق کے وکیل کا کہنا تھا عمران خان کے وکیل موجود ریکارڈ کی سچائی کو بھی ماننے کو تیار نہیں۔الیکشن ٹربیونل میں حلقہ این اے 122دھاندلی کیس پرحتمی بحث کے دوسرے روز عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ حلقے میں کاسٹ ہونے والے ووٹوں کی کاؤنٹر فائلز جعلی ہیں ،الیکشن کی رات نیا ریکارڈ تیار کیا گیا،نئی کاونٹر فائلز بنائی گئیں اوراسی وجہ سے فارم 14 ، 15 اور 16 میں تضاد ہے۔انکوائری کمیشن اور نادرا کی سابقہ فرانزک رپورٹ ثابت ہو چکا ہے کہ ہزاروں ووٹوں کے شناختی کارڈ جعلی تھے ،کاونٹر فائلز پر درج شناختی نادرا کے ریکارڈ میں موجود ہی نہیں تھے۔انتخابی عمل کی دھاندلی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا پولنگ سکیم ، الیکٹرول رول قانون کے مطابق نہیں بنائی گئی اور منصبہ بندی کے تحت ووٹرز کے انگوٹھوں کے لئے ناقص سیاہی استعمال کی گئی ،ریکارڈ کی رد و بدل میں ریٹرنگ افسر نے نمایا ں کردار ادا کیا ،نادرا کی ضمنی رپورٹ نے نادار کے چیئرمین کے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو بچانے والوں کی فہرست میں لا کھڑا کیا ہے، الیکشن صاف و شفاف نہیں ہوا ،ایسے الیکشن کی قانون کی نظر میں کوئی حثیت نہیں ہے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی شواہد ریکارڈ پر موجود ہیں ،فیصلہ ان کے حق میں ہی آئے گا جبکہ دوسری جانب سردار ایاز صادق کے وکیل بریسٹر اسجد سعید کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وکیل جس ریکارڈ کی بنیاد پر دھاندلی ثابت کرنا چاہتے ہیں اسی ریکارڈ کو ماننے سے انکار کر رہے ہیں ،پریذائیڈنگ افسران، ریٹرنگ افسر، انکوائری کمیشن اور نادرا سمیت سب پر ان کو شک ہے ،الزام لگانے سے دھاندلی ثابت نہیں ہو سکتی جبکہ معمولی بے ضابطگیوں کو دھاند لی کا نام نہیں دیا جا سکتا،الیکشن ٹربیونل نے عمران خان کے وکیل کو مزید دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت آج19جون تک ملتوی کر دی ہے