لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب سپورٹس بورڈ کو فٹ بال ایسوسی ایشن کے معاملات میں مداخلت سے روک دیا

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب سپورٹس بورڈ کو فٹ بال ایسوسی ایشن کے معاملات میں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگار)لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب سپورٹس بورڈ کو فٹ بال ایسوسی ایشن کے معاملات میں مداخلت سے روکتے ہوئے قرار دیا ہے کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ گورنر پنجاب نے کس قانون کے تحت پنجاب سپورٹس بورڈ کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تودرخواست گزار ارشد خان نے موقف اختیار کیا کہ سپورٹس بورڈکے عہدیداران فٹ بال ایسوسی ایشن کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے اور امیدواروں کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ قوانین کے تحت پنجاب سپورٹس بورڈ کسی طرح بھی فٹ بال ایسوسی ایشن کے معاملات میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں رکھتا۔پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ پاکستان سپورٹس ڈویلپمنٹ اینڈ کنٹرول آرڈیننس کی شق (4) کے تحت سپورٹس بورڈ نے اختیارات استعمال کئے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ آرڈیننس تو وفاق کا احاطہ کرتا ہے مگر گورنر پنجاب نے ایک نوٹیفکیشن کے تحت سپورٹس بورڈ کیسے قائم کر لیا،عدالت نے کہا کہ بادی النظر میں سپورٹس بورڈ پنجاب کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے،عدالت کسی بھی نجی سپورٹس ایسوسی ایشن کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی مگر پنجاب سپورٹس بورڈ کی قانونی حیثیت کا ضرور جائزہ لے گی،عدالت نے سپورٹس بورڈ کے حوالے سے آنے والی تمام درخواستوں کو یکجا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آئندہ پیشی تک ملتوی کر دی۔

مزید :

صفحہ آخر -