پاکستان کا گیس خریداری کے نئے معاہدہ کیلئے ایران سے رابطہ

پاکستان کا گیس خریداری کے نئے معاہدہ کیلئے ایران سے رابطہ
پاکستان کا گیس خریداری کے نئے معاہدہ کیلئے ایران سے رابطہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کیلئے پاک ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر پر دوبارہ غور کر رہی ہے۔ ایران سے گیس خریداری کے نئے معاہدہ کیلئے ایرانی حکام سے رابطہ کیا گیا ہے جبکہ چین کی کمپنی کے ذریعے گیس پائپ لائن اور گوادر میں ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کے معاملات بھی طے کر لیے گئے ہیں۔

روزنامہ ایکسپریس نے وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ  اس وقت توانائی کی مانگ اور فراہمی کے درمیان بہت بڑا فرق ہے ۔ ملکی گیس کی کل پیداوار چار ارب مکعب فٹ یومیہ جبکہ مانگ چھ ارب مکعب فٹ یومیہ ہے، مقامی پیداوار کے مقابلے میں تیل کی ضرورت سات سے آٹھ گنا زیادہ ہے اور توانائی کی مانگ روز بروز بڑھ رہی ہے ۔ وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق حکومت نے دو ارب ڈالر مالیت کی پائپ لائن اور ایل این جی ٹرمینل تعمیر کے منصوبے کا ٹھیکہ بین الحکومتی بنیاد پر چین کی کمپنی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ گوادر سے نواب شاہ 750 کلو میٹر طویل گیس پائپ لائن اور گوادر میں ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کا ٹھیکہ چائنہ پائپ پٹرولیم کمپنی کو دیا جائے گا ۔ ذرائع کے مطابق ایران کے ساتھ نئے گیس خریداری معاہدے پر دستخط کے بعد گوادر سے ایرانی سرحد تک 60 کلو میٹر کی پائپ لائن پر کام شروع ہو جائے گا اور بعد ازاں اس پائپ لائن کو نواب شاہ لائن سے منسلک کر دیا جائے گا۔