امریکہ نے چین کو غصہ دلانے کیلئے ایسی شرارت کر دی کہ نیا خطرہ پیدا ہو گیا

امریکہ نے چین کو غصہ دلانے کیلئے ایسی شرارت کر دی کہ نیا خطرہ پیدا ہو گیا
امریکہ نے چین کو غصہ دلانے کیلئے ایسی شرارت کر دی کہ نیا خطرہ پیدا ہو گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کی طرف سے چین کی سمندری حدود کے قریب عالمی پانیوں کی کڑی نگرانی کے باعث دونوں ممالک کے تعلقات پہلے ہی انتہائی کشیدہ ہیں۔ اب امریکہ نے ایک ایسا اقدام اٹھا لیا ہے جس سے دونوں ملکوں کے مابین تصادم کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے مغربی بحرالکاہل میں جنگی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔ ہوائی (Hawaii)میں موجود امریکی بحری بیڑے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فلپائن کے قریب ان مشقوں میں دو بیڑے جان سی سٹینیس (John C.Stennis)اور رونالڈ ریگن، 140لڑاکا طیارے، 6چھوٹے جنگی بحری جہاز اور 12ہزار فوجی اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ امریکی کمانڈر ریئرایڈمرل جان ڈی الیگزینڈر کا بیان میں کہنا تھا کہ ”ہمیں اس طرح کے مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہر اس جنگی تکنیک کی مشق کرنی چاہیے جو جدید نیوی آپریشنز میں ضروری تصور کی جاتی ہیں۔“
رپورٹ کے مطابق امریکی فوج کے یہ مشقی آپریشنز فلپائن کے مشرق میں بحرالکاہل میں جاری ہیں۔ امریکی بیڑے کے ایک ترجمان کے مطابق ”سمندر کا یہ حصہ بحر جنوبی چین سے ملحق تو نہیں لیکن انتہائی قریب ضرور ہے۔ چین اپنی طویل المعیاد حکمت عملی کے تحت مغربی بحرالکاہل میں غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔“ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ فلپائن اور جاپان بھی بحر جنوبی چین کی ملکیت کے دعویدار ہیں۔ امریکہ اس سے قبل جاپان کے ساتھ مل کر ان سمندری حدود میں جنگی مشقیں کر چکا ہے جبکہ اب فلپائن کے قریب مشقیں کی جارہی ہیں۔ فلپائن نے بحرجنوبی چین کی ملکیت کے معاملے پر چین کے خلاف عالمی عدالت میں ایک درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔