پی آئی اے کی جاپان فلائٹس مسافروں کی ذلت کا باعث بن گئیں
ٹوکیو(عبدالباسط بلوچ سے)پی آئی اے باکمال لوگ لا جواب سروس کبھی ہوا کرتی تھی۔ جاپان میں تو پی ،آئی ،اے ایک مذاق اور غیر ذمہ داری کی علامت بن چکی ہے۔جاپانیاپنے وقت کے پابند ہونے کی وجہ سے مشہور ہیں وہ پاکستانی ائیر لائن کی دیر سویر پر بڑے بددل ہوتے اور پاکستانی تارکین کا مذاق اڑاتے ہیں ۔ لوگ مجبوری کی وجہ سے ٹکٹ تو لے لیتے ہیں لیکن اس کو بھگتتے بھی ہیں۔اس کی وجوہات کیا ہیں اور ہر بار پاکستان کا طیارہ ہی کیوں لیٹ ہوتا ہے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ معمول کا سفر کرنے والے مسافر روزانہ لیٹ ہونے والی پرواز سے اکتا چکے ہیں۔تقریباً ایک ماہ سے پی آئی اے چھ سے آٹھ گھنٹے لیٹ ہو رہی ہے۔۔جاپان میں ہفتے میں دو فلائیٹیں آتی ہیں۔پاکستانی مسافر جو عید کی چھٹیوں پر جا رہے ہیں۔ان کے چہروں سے مایوسی اوردکھ کے اثرات اور پاکستان ائیر لائن کی اس تنزلی پر پریشان ہیں۔جب متعلقہ حکام سے لیٹ ہونے کی وجہ پوچھی تو بتایا گیا کہ ٹیکنیکل پرابلم کی وجہ سے فلائٹ لیٹ ہے۔کئی غیر ملکی مسافروں کا کہنا ہے کہ وہ پی آئی اے پر بھروسہ نہیں کرتے ۔ دنیا کے کسی ائر پورٹ پر چلے جائیں باقی ائیر لائنز مسافروں کی خدمت بروقت کرتی نطر آتی ہیں مگر ہماریائیر لائن تذلیل کا ذریعہ بن رہی ہوتی ہے۔