آج کی تازہ خبر!

آج کی تازہ خبر!
آج کی تازہ خبر!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

خواتین و حضرات! آپ اخبارات، ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر خبریں پڑھتے اور دیکھتے ہوں گے۔ اکثر ایسا بھی ہوتا ہوگا کہ کسی خبر پر آپ کو ہنسی بھی آتی ہو گی اور بعض پر آپ کو جواب بھی سوجھتے ہوں گے۔

مثلاً اکثر یہ خبر دیکھنے پڑھنے میں آتی ہے کہ ’’ حکومت امن کی صورت حال خراب کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔۔۔‘‘ گویا کچھ لوگ حکومت کے پاس آتے ہیں اور امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کی اجازت طلب کر رہے ہیں۔

یہ ’’ اجازت نہیں دے گی‘‘ والی خبر ہر حکمران کی جانب سے بھی آتی ہے اور صوبائی وزیر اعلیٰ و وزراء کی جانب سے بھی اکثر آتی رہتی ہیں۔ مثلاً ’’ ماہ رمضان میں چور بازاری اور ذخیرہ اندوزی کی اجازت نہیں دی جائے گی‘‘۔۔۔ گویا چند دکاندار اور تاجر حضرات ان وزراء کے پاس آئے تھے اور چور بازاری اور ذخیرہ اندوزی کی اجازت چاہی تھی، مگر حکومت نے کمال ہمت سے انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی۔

اس ضمن میں ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ اب تاجر، دکاندار، سرمایا کار اور کاروباری لوگ حکومت کی جانب سے قیمتوں کے تعین کے محتاج نہیں رہے۔
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے
بعض خبریں ایسی ہوتی ہیں، جن کا جواب اسی اخبار میں دے دیا جاتا ہے۔ مثلاً خبر ہے کہ ’’ اسلام آباد کے نئے ائیر پورٹ کا افتتاح وزیر اعظم نے گزشتہ روز کیا‘‘۔۔۔ نیچے خبر لگی ہے کہ ’’ اسلام آباد ایئر پورٹ پر دس پروازیں تاخیر کا شکار، جبکہ چھ پروازیں منسوخ کر دی گئیں‘‘۔

سر منڈاتے ہی اولے پڑے۔ دوسری خبر ہے کہ ’’ پی آئی اے مسلسل نقصان میں جا رہی ہے‘‘ اور اس کے ساتھ کی خبر ہے کہ ’’ ائر بلو نے اپنی نیو یارک کی پروازوں کا آغاز کر دیا۔‘‘ اس پر یہی کہا جا سکتا ہے :

پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضا میں
پی آئی اے کا جہاں اور ہے ایئر بلو کا جہاں اور
خواتین و حضرات! آج کل آپ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن اور محکمہ فوڈ کی جانب سے عطائیوں کے اڈے بند اور غیر معیاری اشیاء فروخت کرنے کی دکانوں، ہوٹلوں اور کارخانوں وغیرہ کو سیل کرنے کی خبریں پڑھ رہے ہوں گے۔

ایسی ہی ایک خبر ہماری نظر سے بھی گزری ہے: ’’پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے عطائیوں کے پچاس اڈے سر بمہر کر دیئے ہیں‘‘۔۔۔ جواباً خبر دیکھنے میں آئی کہ ’’ عطائیوں نے اپنے اڈے سیل ہونے پر آن لائن سروس شروع کر دی۔
تم جتنے زخم لگاؤ گے ہم اتنے جشن منائیں گے
خواتین و حضرات! یہی کچھ عالمی سطح پر بھی ہوتا ہے۔ مثلاً اخبار میں خبر لگی تھی: ’’ امریکہ کے صدر ٹرمپ صاحب نے مسلمانوں کو رمضان المبارک کی آمد پر مبارک باد پیش کی اور اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا‘‘۔۔۔ اس کے نیچے یہ خبر لگی پائی گئی: ’’ امریکہ نے فلسطین میں دو سو سے زیادہ افراد کو قتل کر دینے کی تحقیق کو اقوام متحدہ میں ویٹو کر دیا‘‘:
کیا خوب سودا نقد ہے
اس ہاتھ دے اس ہاتھ لے
ایک اور دلچسپ خبر ہے کہ ’’ پنجاب حکومت لاہور کے بعد ہر ضلع میں ماڈل قبرستان بنائے گی‘‘۔۔۔ تاہم اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لئے آپ کا پہلے فوت ہونا ضروری ہے۔
’’ مولانا فضل الرحمن نے حکومتوں کے خاتمے سے 10 روز قبل حکومت سے الگ ہونے کا فیصلہ کر لیا‘‘۔
ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا
ایک فلمی خبر ہے کہ ’’ ملک میں 140 نئے سنیما گھر تعمیر کئے جائیں گے، تاہم ان میں نمائش صرف بھارتی فلموں کی ہو گی‘‘۔
ایک اور خبر ہے: ’’میں عمران خان کو نیا وزیراعظم دیکھ رہا ہوں‘‘۔

شیخ رشید۔۔۔’’عوام مجھے نیا صدر پاکستان کے طور پر دیکھیں‘‘۔ اگلی متوقع خبر۔ ایک اور خبر ہے: ’’ فوج اور عدلیہ پاکستان کے تحفظ کی خاطر ایک پیج پر ہیں‘‘۔۔۔ ایک اور معمول کی خبر ’’ ملزم پولیس کی حراست میں ہلاک ہو گیا۔۔۔‘‘ اس کا جواب قتیل شفائی نے بہت پہلے دے دیا تھا:
لکھنا میرے مزار کے کتبے پہ یہ حرف
مرحوم زندگی کی حراست میں مر گیا

گزشتہ دنوں ایک نامور ناول نگار کا انتقال ہو گیا۔ خبر میں بتایا گیا تھا کہ مرحوم کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔خبر کے تسلسل میں یہ بھی کہا گیا کہ ’’ مرحوم ہمیشہ زندہ رہیں گے‘‘۔۔۔ مرحوم اور زندہ، پھر دفن بھی کر دیا گیا۔ جس طرح ذوالفقار علی بھٹو پھانسی پانے کے بعد بھی کئی سال سے زندہ ہیں، نہ صرف زندہ ہیں، بلکہ بقول پیپلزپارٹی وہ ہر گھر سے نکلیں گے۔۔۔ ’’ ہر گھر سے بھٹو نکلے گا‘‘۔

تازہ خبر آئی ہے کہ ’’ روس کے دو مسخروں نے برطانوی وزیر خارجہ کو بے وقوف بنا ڈالا‘‘۔ انہوں نے آرمینیا کے وزیر اعظم کی حیثیت سے موصوف سے 18 منٹ فون پر گفتگو کی۔

خیر یہ تو بڑے میچور اور مستند مسخرے تھے، ہمارے ہاں تو ایک دس سال کے بچے نے پچیس لوگوں کو ایک ہی وقت میں بے وقوف بنا ڈالا۔ وہ دس سالہ بچہ اخبار فروخت کر رہا ہے اور اخبار کی ایک خبر اہم لوگوں کو با آواز بلند سنا سنا کر متوجہ کر رہا تھا کہ ’’ ایک دس سالہ بچے نے پچیس لوگوں کو بے وقوف بنا ڈالا۔۔۔‘‘ آج کی تازہ خبر۔۔۔ لوگ حیران ہوئے اور ایک شخص نے آگے بڑھ کر بچے سے فوراً اخبار خرید لیا۔ اس پر اس دس سالہ بچے نے پھر پکار پکار کر کہنا شروع کر دیا: ’’ ایک دس سالہ بچے نے 26 لوگوں کو بے وقوف بنا ڈالا‘‘۔

مزید :

رائے -کالم -