قانونی معاونت فنڈ سے مستحق شہریوں کی محرومی

قانونی معاونت فنڈ سے مستحق شہریوں کی محرومی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں پسماندہ طبقوں سے تعلق رکھنے والے غریب اور مستحق شہریوں کو قانونی معاونت کے لئے حکومت نے جو رقوم مختص کی تھیں، ان میں سے صرف 24فیصد رقم خرچ ہو سکی۔ مجموعی طور پر دو کروڑ بارہ لاکھ روپے مختص کئے گئے تھے جن میں سے بلوچستان میں صرف چار فیصد، سندھ میں 9فیصد، خیبرپختونخوا میں 31فیصد اور پنجاب میں 41فیصد فنڈز استعمال ہوئے۔ پسماندہ طبقوں کے لئے قانونی معاونت کے فیصلے پر ضلعی عملدرآمد کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ملک بھر میں قائم ہونے والی 106ضلعی کمیٹیوں میں سے صرف 50اضلاع میں غریب اور مستحق شہریوں کو قانونی معاونت کے لئے رقوم دی گئیں۔19ضلعی کمیٹیوں کی طرف سے کسی ا یک بھی شہری کی مالی معاونت نہیں کی گئی۔37اضلاع میں لاء اینڈ جسٹس کمیشن کو اپنی رپورٹس ہی نہیں بھجوائیں۔ غریب اور مستحق شہریوں کو حکومت کی طر ف سے مقدمات کے لئے مالی معاونت کے پروگرام میں دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پورے ملک میں صرف 551مردوں اور 40عورتوں کی سرکاری فنڈ سے معاونت کی جا سکی۔ یہ اعداد و شمار اس لحاظ سے انتہائی افسوسناک حقیقت کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اگر حکومت کی طرف سے غریب اور مستحق شہریوں کو ان کے قانونی معاملات میں مالی امداد کا پروگرام بنا ہی لیا گیا تھا تو صرف 590عورتوں اور مردوں کو اس سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملا۔یہ کہا جا سکتا ہے کہ ہماری بیورو کریسی اور حکومتی حلقوں کی طرف سے بہت اچھے امدادی پروگرام کا عدم دلچسپی کی وجہ سے بیڑہ غرق کر دیا گیا ۔ دو کروڑ بارہ لاکھ روپے اس امدادی پروگرام کے لئے مختص ہونے کے باوجود 51لاکھ روپے خرچ کر کے یہ سمجھا گیا کہ غریبوں اور مستحق شہریوں کی بہت زیادہ امداد ہو گئی ہے۔ سب سے پسماندہ صوبے بلوچستان میں صرف چار فیصد اور سندھ میں 9فیصد رقم مہیا کی گئی۔ سوال یہ ہے کہ اس ’’کارنامے‘‘ کو انجام دینے والوں کے خلاف اب تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی کہ کروڑوں روپے کے فنڈز منظور ہونے کے باوجود خرچ نہیں کئے گئے؟ حد تو یہ ہے کہ ملک بھر میں 60فیصد سے زائد اضلاع میں اس پروگرام کو شروع ہی نہیں کیا جا سکا۔ عدم دلچسپی ہی نہیں اس میں متعلقہ حکام کی بے حسی بھی شامل ہے۔ اس کا اعلیٰ سطح پر نوٹس لیکر فوری کارروائی ہونی چاہئے۔

مزید :

رائے -اداریہ -