’اس پاکستانی نے مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا‘ دبئی پولیس کو 19 سالہ پاکستانی لڑکے کی شکایت لیکن پھر جب تحقیقات کی گئیں تو اس سے بھی زیادہ شرمناک حقیقت سامنے آگئی، جان کر ہر پاکستانی کانوں کو ہاتھ لگائے
دبئی سٹی(مانیٹرنگ ڈیسک) ہمارے اکثر پاکستانی بھائی بیرون ملک جاتے ہیں تو محنت و ایمانداری سے اپنے بچوں کا رزق کماتے ہیں لیکن افسوس کہ کچھ ایسے شرم و حیا سے عاری ہوتے ہیں کہ بیرون ملک جا کر بھی اپنے شیطانی کرتوتوں سے باز نہیں آتے۔ یہ خود بھی ذلیل و رسوا ہوتے ہیں اور ہموطنوں کے لئے بھی شرمندگی کا باعث بنتے ہیں۔ دبئی میں دو ایسے ہی پاکستانیوں کی بے حیائی کا انتہائی شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے۔
گلف نیوز کے مطابق دبئی کی ایک کمپنی میں کام کرنے والا ایک 19 سالہ پاکستانی نوجوان پولیس کے پاس شکایت لے کر جا پہنچا کہ اس کے باس نے اسے بے آبرو کر دیا ہے۔ پولیس تفتیش کے لئے پہنچی تو پتا چلا کہ باس بھی پاکستانی ہے۔دونوں کو مزید تفتیش کے لئے تھانے لے جایا گیا۔ درخواست گزار لڑکے نے بتایا کہ اس کے باس نے اسے گاڑی میں زیادتی کا نشانہ بنایا اور ویزا کینسل کرنے کی دھمکی دے کر خاموش کرو ادیا۔ اس کا کہنا تھا کہ کچھ دن بعد اس نے پھر وہی کام کیا تو اس سے برداشت نا ہوا اور وہ شکایت لے کر پولیس کے پاس پہنچ گیا۔
جب باس سے تفتیش کی گئی تو پہلے تو وہ جرم تسلیم کرنے سے انکاری تھا لیکن بعد ازاں کہنے لگا کہ اس نے زبردستی نہیں کی بلکہ دونوں نے رضامندی کے ساتھ بے حیائی کی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ ساتھی ملازمین کے اکسانے پر لڑکے نے اس پر عصمت دری کا الزام لگا دیا تھا۔ بعد ازاں الزام لگانے والے لڑکے نے بھی تسلیم کر لیا کہ دونوں نے جو کچھ کیا باہم رضامندی کے ساتھ کیا۔ اب یہ معاملہ عدالت میں ہے رواں ماہ کے آخر میں فیصلہ متوقع ہے۔ خلاف فطرت جنسی فعل کے ارتکاب پر دونوں کو سزا ہو سکتی ہے اور اس صورت میں انہیں سزا مکمل ہونے پر ملک بدر بھی کر دیا جائے گا۔