امریکہ جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے سابق سفیر حسین حقانی کے عملے پر انتہائی خوفناک الزام لگا دیا ، ہر پاکستانی دنگ رہ گیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان واپس لانے کیلئے ان کی بہن فوزیہ صدیقی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جس پر حکم جاری کیا گیا کہ عافیہ صدیقی کے بارے میں تازہ رپورٹ جمع کروائی جائے کہ وہ کس حالت میں ہیں؟ جس پر امریکہ میں پاکستانی قونصل جنرل عائشہ نے جیل میں ان سے ملاقات کی اور رپورٹ تیار کر کے بھجوائی جو کہ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی گئی ہے، اس رپورٹ کے کچھ حیران کن مندرجات سامنے آ گئے ہیں جس میں عافیہ صدیقی نے حسین حقانی اور اس وقت کی ایمبیسی پر انتہائی سنگین الزام عائد کیاہے ۔
نجی ٹی وی ’’ دنیا نیوز‘‘ کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار اور سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے بتایا کہ رپورٹ میں قونصل جنرل عائشہ نے کہا ہے کہ عافیہ صدیقی سے 23 مئی کو ملاقات ہوئی ، جیل میں یہ چوتھی ملاقات تھی ، اس سے قبل تین ملاقاتیں ہوئی لیکن ان میں کوئی بات چیت نہیں ہو سکی تھی اور وہ اپنا چہرہ بھی چھپائے رکھتی تھیں لیکن اب ہونے والی ملاقات میں بات چیت ہوئی جبکہ ڈاکٹر عافیہ بھی بات چیت کیلئے تیار تھیں ۔عافیہ صدیقی نے بات چیت کے دوران بتایا کہ انہیں اپنے وکیل سٹوین اور کیتھی پر اعتماد نہیں ہے ، عافیہ صدیقی نے قونصل جنرل کی توسط سے اپنی بہن فوزیہ صدیقی سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کے وکلاءکو تبدیل کروائیں ، ان کا کہناتھا کہ انہیں سابق وکیل پریٹینا فوسٹر پر اعتماد تھا ۔ عافیہ صدیقی نے شک کا اظہار کیا کہ سابق امریکی سفیر حسین حقانی کے پی اے آصف حسن دو ملین ڈالر ہڑپ کر گئے ہیں جو کہ حکومت پاکستان نے ان کے کیس پر خرچ کرنے کیلئے مختص کیے تھے لیکن وہ پیسہ کیس پر خرچ نہیں کیا گیا جبکہ حسین حقانی کے دور کی ایمبیسی نے بھی ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا اور کیس پر سنجیدگی سے کام نہیں کیا ۔